کچھ نئی بات نہیں
حسن پہ آنا دل کا
کچھ نئی بات نہیں
حسن پہ آنا
دل کا
دل کا
مشغلا ہے
یہ نہایت ہی پرانا
دل کا ہے
آنکھیں آؤ ہم تم
کو سکھاتے ہیں ملانا دل کا
ان کی
محفل میں
نسیر
ان کے طبعاً سن کی قسم
دیکھتے رہ
گئے ہم ہاتھ سے جانا
دل کا
یہ
اندازِ کرم تم پہ وہ آنا
دل کا