ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Apni Tasveer Ko Aankhon Se Lagaata Kya Hai

-

Đang Cập Nhật

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát apni tasveer ko aankhon se lagaata kya hai do ca sĩ thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat apni tasveer ko aankhon se lagaata kya hai - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Apni Tasveer Ko Aankhon Se Lagaata Kya Hai chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Apni Tasveer Ko Aankhon Se Lagaata Kya Hai do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát apni tasveer ko aankhon se lagaata kya hai mp3, playlist/album, MV/Video apni tasveer ko aankhon se lagaata kya hai miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Apni Tasveer Ko Aankhon Se Lagaata Kya Hai

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

شہرت ناہیت کی ہر تان ہے دیپک شولہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو
آج پاکستان کے عظیم فنکار جناب غلام علی صاحب کا تعرف کرانے کی جو ذمہ داری مجھے سونپی گئی ہے
میں اتنا ارز کروں گا کہ آج ان کی شہرت صرف پاکستان تک ہی محدود نہیں رہی
بلکہ ہندوستان کیا ساری دنیا میں ان کے پرستار موجود ہیں
غزل ایک ایسا نازک فن ہے جس میں شائر کے جذبات اس کے خیالات
کو جو گائک سروں کا صحیح جامعہ
پہنائے اس کو عظیم فنکار مانا گیا ہے اور یہ جادوگری یہ
فنکاری بڑی خوبی کے ساتھ غلام علی صاحب نے پیش کی ہے جس کی وجہ سے ان
کو آج عظیم کہنا یہ ضروری ہے اور ایک بات اور ضروری ہے کہ ان کے فن
پر کسی اور کی پرچھائی نہیں ہے انفرادیت ہے
ہندوستان نے ہمیشہ ہر فنکار ہر کلاکار کی قدردانی فرمائی
ہے اور آج انہی روایت کو قائم رکھتے ہوئے ٹی وی سنٹر نے غلام علی صاحب
کو یہاں آنے کی زہمت دی ہے اور ہم خوش نصیب ہیں کہ آج ہمیں غلام علی
صاحب کو سننے اور دیکھنے کا موقع نصیب ہوا
اب ہماری اور آپ سب کی بے تابی اور بے صبری کا پیمانہ ان قریب
چھلکنے کے ہے تو ہم گزارش کریں گے غزل سمراد غلام علی صاحب سے
کہ وہ اب آپ سے مخاطب ہوں غلام علی صاحب
میں جو غزل پیش کر رہا ہوں یہ ہمارے نوجوان شاعر پاکستان کے
شہزاد احمد شہزاد کی لکھی ہوئی ہے جس کا مطلب ہے اپنی تصویر کو آنکھوں
سے لگاتا کیا ہے ایک نظر میری طرف بھی تیرا جاتا کیا ہے پیش کر رہا ہوں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
موسیقی
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
ایک نظر میری طرف بھی تیرا جاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
ایک نظر میری طرف بھی تیرا جاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
لگاتا کیا ہے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
سفر شوق میں کیوں کانپتے ہیں پاؤں تیرے
مگر اتنا تو بتا
میں تیرا کچھ بھی نہیں ہوں
میں تیرا کچھ بھی نہیں ہوں
مگر اتنا تو بتا
دیکھ کر مجھ کو تیرے ذہن میں آتا
کیا ہے
دیکھ کر مجھ کو تیرے ذہن میں آتا
مگر اتنا تو بتا
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے
ایک نظر میری طرف بھی تیرا جاتا کیا ہے
اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا ہے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...