اے غربت زہرا
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
بی بی ماتمی ہے جینب کی ہے قیادت
برپا بری قیام
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
اے زہرا
یاد اما اما ہے لپے بیٹیوں کے
اور غربت زہرا کی ہے شہادت
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
ہسنے نے رو رہے ہیں
کچھ دیر میں اب ہوگی
زہرا کی سب سے روک سکتا
برپا بری قیام
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
اے مرتضی کے گھر میں زہرا کی ہے شہادت
برپا بری قیام
اس آخری رقصت کو سب آگے بڑھ رہے ہیں
شبیر نہ جانے کیوں سر خم کیے ہوئے ہیں
شبیر نہ جانے کیوں سر خم کیے ہوئے ہیں
شبیر نہ جانے کیوں سر خم کیے ہوئے ہیں
شبیر نہ جانے کیوں سر خم کیے ہوئے ہیں
شبیر نہ جانے کیوں سر خم کیے ہوئے ہیں
شبیر نہ جانے کیوں سر خم کیے ہوئے ہیں
شبیر نہ جانے کیوں سر خم کیے ہوئے ہیں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật