بشیر کہیئے نظیر کہیئے
انہیں سراج منیر کہیئے
انہیں سراج منیر کہیئے
جو سر بسر ہے کلام ربی
وہ میرے آقا کی زندگی ہے
کوئی سلیقہ ہے آرزو کا
نہ بندگی میری بندگی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
تجلیوں کے کفیل تم ہو
مراد قلب خلیل تم ہو
خدا کی روشن دلیل تم ہو
یہ سب تمہاری ہی روشنی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
شعور و فکر و نظر کے دعوے
حد تائی ان سے بڑھ نہ پائے
نہ چھو سکے ان بلندیوں کو
جہاں مقام محمدی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
عطا کیا مجھ کو درد الفتح
کہاں تھی یہ پرخطا کی قسمت
میں اس کرم کے کہاں تھا قابل
حضور کی بندہ پروری ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
عمل کی اپنے اساس کیا ہے
بجوز ندامت کے پاس کیا ہے
رہے سلامت تمہاری نسبت
میرا تو ایک آسرا یہی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کوئی سلیقہ ہے آرزو کا
نابندگی میری بندگی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật