Nhạc sĩ: Allama Hafiz Bilal Qadri
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
بُلالو یا رسول اللہ بُلالو یا حبیب اللہ
بُلالو یا رسول اللہ بُلالو یا حبیب اللہ
بہت ہی لطف آتا تھا پڑے رہ کر مدینے میں بڑا ہی خوش نمہ لگتا تھا
ہر منہ
منظر مدینے میں وہاں کے پھول کیا کانٹے بیتھے خوشتر مدینے میں
بُلالو پھر مجھے شاہِ بحر و بر مدینے میں
میں پھر روتا ہوں
میں آؤں تیرے در پر مدینے میں
بُلالو یا رسول اللہ بُلالو یا حبیب اللہ
بُلالو یا رسول اللہ بُلالو یا حبیب اللہ
مجھے تیبہ کا سچا عشق دے دے اے خدا اے پا غمِ تیبہ
میں یہ آنکھیں میری ہر دم رہے نمنا
مجھے وہ جن دکھایا رب براہ
اے صاحبِ لولا
میں پہنچوں کوئے جانا میں
گیرے باچاک سینہ چاک گیرا دے
کاش مجھ کو شوق تڑپا کر مدینے میں
بُلالو یا رسول اللہ بُلالو یا حبیب اللہ بُلالو یا حبیب اللہ
رسول اللہ بُلالو یا حبیب اللہ بُلالو یا رسول اللہ بُلالو یا حبیب اللہ
سبھی کی مشکلیں ہو جاتی ہیں
کافور تیبہ سے
پلٹتا ہی نہیں سائل کوئی رنجور تیبہ سے
زمانے کے ستائے ہو گئے مسرور تیبہ سے
میرا غم بھی تو دیکھو میں پڑا ہوں دور تیبہ سے
سکو پائے گا بس میرا دل مزتر مدینے میں
بھولا لو یا رسول اللہ بھولا
لو یا حبیب اللہ بھولا
لو یا رسول اللہ بھولا
لو یا حبیب اللہ بڑھو نازوں کے پالوں جاؤ جاؤ
فی امان اللہ مقدر کے
جیالوں جاؤ جاؤ
فی امان اللہ مہ تیبہ کے حالوں جاؤ جاؤ
فی امان اللہ مدینے جانے والوں جاؤ جاؤ
فی امان اللہ مقدر کے جیالوں جاؤ جاؤ
کبھی تو اپنا بھی لگ جائے گا بیستر مدینے میں
بھولا لو یا رسول اللہ بھولا لو یا حبیب اللہ
بھولا لو یا رسول اللہ بھولا لو یا حبیب اللہ
مدینے کی زمین پر بے خودی تاری رہے تم پر
وفور شوق و مستی میں درودی
دے پاک غلب پر پھٹا جاتا ہو سینہ
اور بہی جاتی ہو چشم تر
سلام شوق کہنا حاجیوں میرا بھی رو رو کر
تمہیں آئے
موسیقی
نظر جب روزائے انور مدینے میں
بھولا لو یا رسول اللہ بھولا لو یا حبیب اللہ
بھولا لو یا رسول اللہ بھولا لو یا حبیب اللہ
مدینہ جا کے خوش ہوتا ہے جو بھی غم کا مارا ہے
کیونکہ مدینہ دنیا بھر کے بے سہاروں کا سہارا ہے
زبان خلق کہتی ہے
زبان خلق کہتی ہے
مدینہ اس لیے آتار
جانو دل سے پیارا ہے
کہ رہتے ہیں میرے آفا
میرے دل بر مدینے میں
بھولا لو یا رسول اللہ بھولا لو یا حبیب اللہ
بھولا لو یا رسول اللہ بھولا لو یا حبیب اللہ