
Song
V.A
California Crazy (DJ Version)

0
Play
Lyrics
Uploaded by
بچپن اکیلے پن میں گجرے
تنہائی نے ذہن پہ اسطریان ڈیرے ڈالے جوں کسے مزدور کے بارنے پہ گریبی
کس نے بیرا ہے کہ میں جس گاؤں کا نام میرے نام کا پچھل لائے فروں
اس گاؤں میں میرا بچپن ایک دوست بنانے نے ترسیا ہے
پیٹھ پہ بستہ ٹانگ کے شہر کے سکولاں کے بینچاں پہ دوست تلاث کرنے نکلیا
مگر شہر کی بڑی عمارتاں کا گاؤں کے کچھ مکانیاں تہ اٹھیاں دی قدر آس آئی
بس فیر کے تھا اس دل نے پتھر بنن خاطر اتنے آدھ سے بہت تھے
کولیج کے امتحان تک کھیل کے میدان تک ناکامیابی نگال
پہ اتنے تھپیڑیں مارے ہیں کہ آج تک نسان چھپ رہے ہیں
پیٹھ پہ بروسے آیاں کے کھنجر تے اتنے وار
ہو رہے ہیں کہ اور سینڈ نے جگہیں نہیں بچی
کلاکار بنیا تو کلاکاراں نے سوائے نفرت کے کسی اور نظر تے نہیں دیکھیا
اور نفرت بھی ان لوگاں تے ملی جنہوں نے مرتی کدے دیکھیا نہ ملے
میری پوری زندگی میں پیچھے مڑ کے دیکھوں
ہوں تو میرا ساتھ صرف اور صرف ایک شے نے دیا
اور وہاں ہے تنہائی صرف تنہائی
سینکڑوں راتیں آئی جب میں گھر میں اکیلا تھا اور ہاتھ میں پسٹول
اگر میں چاہندا تو میرے گھر کی دیوار پہ بیٹھے پنچھی اڈا دیندا
چاہندا تو وقت تے پہلے اس جسم نے تبدیل
لوئے کی پٹریوں پہ فینک کے چلا جاندا
اس ماں کی چننی کا لٹکا کے چھوڑ جاؤں اور جس میں گریبی
نے ایک سمتالی کی گوڑیاں تبھی بڑے چھیڈ کر رکھے تھے
لیکن نہیں اندازے تو طاقتاں کے لاگیا کرا ہنسلیاں
کے نہیں اور میرے ہنسلیاں اتنے بودھے بھی نہیں
تھی کہ یہ ماس اور خون کا بڑیا لو تھڑا میں
میرے گھر کے آنگن کے بیچوں بیچ کسے سفید چادر کے
نیچے چھوڑ جاؤں اور میرے اپنے جو کدے تھے ہی نہیں منا رام نام
کی آڑ میں سمسان تک بے موت مرے کی گالیاں دیندے لے کے جاؤں اور
سمسان کی راکھ میں پڑے میرے جسم میں میری روح آسمانہ کی طرف
جاندی ہوئی پتہ دعاوان کے وید آگ دیندی جاؤں کہ گنگا کے خاٹ پر
تلک لگائے بیٹھے دھوپی بھی نہ دھوباوں بس پھر کیا تھا چل پڑے قدم
ایک نئی منجل کی اور پھر تے ایک نیا سویرہ پھر تے ایک نئی کو
محسوس ہے میرے صغارے کے لئے صرف یہ محسوس ہے
کبھی نہیں بھی کیوں کہ کسی کو کھونا چاہتا ہے
کہ ایسی نماز مجھے ملنے کے لئے کسی کو کھونا چاہتا ہے
زندگی کی منجل موت ضرور ہے پر سمسیاؤں کا حل موت نہیں ہے جب بھی کدے
حنسلے گردے دیکھے تو میری اس کہانی نے ایک بار اور کھول کے دیکھ لی
اور اپنے آپ نے کہنا ہے کہ مارے تے پہلے کوئی آیا ہوگا مارے تے بعد
کوئی آؤ چھے لیکن یہ وقت مارا ہے اور بھگوان قسم چکھا
کروا کے جاوانگے کہندے کو آندے ہاں کی یاد رہو گا اس
جمانے میں کہ کوئی آیا تھا اور کوہرام مچا کے گیا ہے
ہاں
تنہائی نے ذہن پہ اسطریان ڈیرے ڈالے جوں کسے مزدور کے بارنے پہ گریبی
کس نے بیرا ہے کہ میں جس گاؤں کا نام میرے نام کا پچھل لائے فروں
اس گاؤں میں میرا بچپن ایک دوست بنانے نے ترسیا ہے
پیٹھ پہ بستہ ٹانگ کے شہر کے سکولاں کے بینچاں پہ دوست تلاث کرنے نکلیا
مگر شہر کی بڑی عمارتاں کا گاؤں کے کچھ مکانیاں تہ اٹھیاں دی قدر آس آئی
بس فیر کے تھا اس دل نے پتھر بنن خاطر اتنے آدھ سے بہت تھے
کولیج کے امتحان تک کھیل کے میدان تک ناکامیابی نگال
پہ اتنے تھپیڑیں مارے ہیں کہ آج تک نسان چھپ رہے ہیں
پیٹھ پہ بروسے آیاں کے کھنجر تے اتنے وار
ہو رہے ہیں کہ اور سینڈ نے جگہیں نہیں بچی
کلاکار بنیا تو کلاکاراں نے سوائے نفرت کے کسی اور نظر تے نہیں دیکھیا
اور نفرت بھی ان لوگاں تے ملی جنہوں نے مرتی کدے دیکھیا نہ ملے
میری پوری زندگی میں پیچھے مڑ کے دیکھوں
ہوں تو میرا ساتھ صرف اور صرف ایک شے نے دیا
اور وہاں ہے تنہائی صرف تنہائی
سینکڑوں راتیں آئی جب میں گھر میں اکیلا تھا اور ہاتھ میں پسٹول
اگر میں چاہندا تو میرے گھر کی دیوار پہ بیٹھے پنچھی اڈا دیندا
چاہندا تو وقت تے پہلے اس جسم نے تبدیل
لوئے کی پٹریوں پہ فینک کے چلا جاندا
اس ماں کی چننی کا لٹکا کے چھوڑ جاؤں اور جس میں گریبی
نے ایک سمتالی کی گوڑیاں تبھی بڑے چھیڈ کر رکھے تھے
لیکن نہیں اندازے تو طاقتاں کے لاگیا کرا ہنسلیاں
کے نہیں اور میرے ہنسلیاں اتنے بودھے بھی نہیں
تھی کہ یہ ماس اور خون کا بڑیا لو تھڑا میں
میرے گھر کے آنگن کے بیچوں بیچ کسے سفید چادر کے
نیچے چھوڑ جاؤں اور میرے اپنے جو کدے تھے ہی نہیں منا رام نام
کی آڑ میں سمسان تک بے موت مرے کی گالیاں دیندے لے کے جاؤں اور
سمسان کی راکھ میں پڑے میرے جسم میں میری روح آسمانہ کی طرف
جاندی ہوئی پتہ دعاوان کے وید آگ دیندی جاؤں کہ گنگا کے خاٹ پر
تلک لگائے بیٹھے دھوپی بھی نہ دھوباوں بس پھر کیا تھا چل پڑے قدم
ایک نئی منجل کی اور پھر تے ایک نیا سویرہ پھر تے ایک نئی کو
محسوس ہے میرے صغارے کے لئے صرف یہ محسوس ہے
کبھی نہیں بھی کیوں کہ کسی کو کھونا چاہتا ہے
کہ ایسی نماز مجھے ملنے کے لئے کسی کو کھونا چاہتا ہے
زندگی کی منجل موت ضرور ہے پر سمسیاؤں کا حل موت نہیں ہے جب بھی کدے
حنسلے گردے دیکھے تو میری اس کہانی نے ایک بار اور کھول کے دیکھ لی
اور اپنے آپ نے کہنا ہے کہ مارے تے پہلے کوئی آیا ہوگا مارے تے بعد
کوئی آؤ چھے لیکن یہ وقت مارا ہے اور بھگوان قسم چکھا
کروا کے جاوانگے کہندے کو آندے ہاں کی یاد رہو گا اس
جمانے میں کہ کوئی آیا تھا اور کوہرام مچا کے گیا ہے
ہاں
Show more
Artist

V.A68246 followers
Follow
Popular songs by V.A

Mashup 3 In 1 - Để Anh Lương Thiện, Anh Thôi Nhân Nhượng, Đừng Hỏi Em Ổn Không (Huy PT Remix)
06:42