اک دلی آری چھوری گلیا ہو گیا نین مٹکا
نمبر دے کنو بولی تو پھون کر لیے پکا
ہاں خوسن کستا ہاتھ میں نو آنے آرا
میں چھورا ہری آنے آرا
مہ گم مہ کھوڑا
ردیسی دی کھوڑا وہ شہرا کی مر جانی ہو
دیسی تا بانا ضروری تا جانا ومد جوگ بن کے مٹی چور
پھون گیا اُس نے دیسی بانے آرا
میں چھورا ہری آنے آرا
میں چھورا ہری آنے آرا
میں تیج تلی وار رشکی اُٹھا ہانے آرا
میں چھورا ہری آنے آرا
تا اُن بولیا تھا بھیت پریو چھولیا کے بیٹے سودھا یوں چھہدا
ہوئی مشکل رہ بھاری تکے جان پیاری رہ دور سپل کھیدا
مہ جمعے اے ٹی پی کے کم آنے آرا
میں چھورا ہری آنے آرا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật