ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Durood Shareef And Its Rewards Fazilatein, Pt. 2

-

Đang Cập Nhật

Sorry, this content is currently not available in your country due to its copyright restriction.
You can choose other content. Thanks for your understanding.
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát durood shareef and its rewards fazilatein, pt. 2 do ca sĩ thuộc thể loại Country. Tìm loi bai hat durood shareef and its rewards fazilatein, pt. 2 - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Durood Shareef And Its Rewards Fazilatein, Pt. 2 chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Durood Shareef And Its Rewards Fazilatein, Pt. 2 do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Country. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát durood shareef and its rewards fazilatein, pt. 2 mp3, playlist/album, MV/Video durood shareef and its rewards fazilatein, pt. 2 miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Durood Shareef And Its Rewards Fazilatein, Pt. 2

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

قیامت کے دن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ میرے حوض قوسر پر کچھ گروہ وارد ہوں گے جن کو میں انھیں درود پاک کی کسرت کی وجہ سے پہچانوں گا
یعنی قیامت کے روز سب اممتی حوض قوسر پر تو موجود ہوں گے لیکن رسول کن کو پہچانیں گے میرے آقا کن کو پہچانیں گے
میرے آقا انہی کو پہچانیں گے جو اللہم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ومولانا محمد وعلا آلہی وصحابہی وبارک وسلم وسلی علیہ کا ورد کرتے ہوئے آئیں گے
اس وقت کو یاد کیجئے جب سورج بلکل قریب ہوگا زمین دہکتے ہوئے کوئلے کی طرح ٹپ رہی ہوگی سر چھپانے کو جگہ نہیں ہوگی جناب پینے کو پانی نہ ہوگا انسان کو اپنا ہی پسینہ لگام کی طرح مو تک چڑا ہوگا
وہاں ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم حوز قوسر پر امت کو پانی پلاتے ہوں گے وہاں دنیا میں درود پاک پڑھنے والوں پر خاص عنایت ہوگی جس خوش نصیب کو حوز قوسر سے پانی کا گھونٹ مل گیا قیامت کی گرمی اس کا کچھ نہیں بگار سکتی پھر دنیا کی گرمی کس شمار میں ہے
لہٰذا جس نے دنیا میں درود پڑھا وہ قیامت کے دن کی گرمی سے بھی بچا اور دنیا کی گرمی سے بھی بچا
حضرت مولا علی شیر خدا رضی اللہ تعالیٰ عنہوں سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو مجھ پر ایک بار درود پاک پڑھے اس کے لیے اللہ تعالیٰ ایک قیرات کے برابر سواب یا عجر لکھ لیتا ہے اور قیرات اوہت کے پہاڑ کے برابر ہے
سادت دارین کے صفحہ انسٹھ میں درج ہے کہ اے میری امت مجھ پر درود پاک کی کسرت کرو کیونکہ قبر میں سب سے پہلے تم سے میرے متعلق سوال کیا جائے گا اور عاشق وہی ہوگا جو قبر میں جب آقا سے متعلق سوال ہوگا تو کہے گا لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ
اور حساب کیسا نکیرین رہ گئے بے خود چلی جو قبر میں ٹھنڈی ہوا مدینے سے بس پھر ٹھنڈی ہوا مدینے سے چل پڑے گی جس نے درود پڑھ لیا پھر اس کا حساب و کتاب کیسا
اس مقام پر یاد رکھئے اب ولیت کو اہمیت کے معنی میں لیا جائے تو زیادہ بہتر ہے یعنی قبر میں منکر نکیر جتنے سوال کریں گے ان میں سے اہم سوال رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متعلق ہوگا
اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درود پاک کی کسرت کی طاقت کی ہے اور وہ اسی لئے طاقت کی ہے کیونکہ درود پاک کی کسرت سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نور مجسم اور ان کی محبت ان کی عظمت درود پاک پڑھنے والے کے دل میں زیادہ ہو جاتی ہے
جب دل میں محبت زیادہ ہوگی تو وہاں محبوب کبریہ سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہچان محبت وعظمت کی بنا پر ہی ہوگی لہٰذا اس حدیث پاک سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ جس کے دل میں ایمان ہوگا وہ منکر نکیر کے سوال کے جواب میں بلا جھجک کہے گا اللہم صلی علیہ وسلم و مولانا محمد وعلیہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ وآلہ و
محمد یا نور مجسم
سفاہ 31 میں درج ہے
جس نے کتاب میں مجھ پر درود پاک لکھا
تو جب تک میرا نام مبارک
اس کتاب میں رہے گا
فرشتے اس کے لیے استغفار کرتے رہیں گے
سعادت الدارین کی سفاہ 57 میں موجود ہے
کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
کہ جب تم کسی چیز کو بھول جاؤ
تو مجھ پر درود پاک پڑھو
انشاءاللہ تعالی یاد آجائے گی
القول البدیوں کے سفاہ 135 میں ہے
کہ ہر چیز کے لیے طہارت اور غسل ہوتا ہے
اور ایمان والوں کے دلوں کی زنگ کی جو طہارت ہے
یعنی ان کے جو زنگ کو جو دور کیا جاتا ہے
اس کے لیے صرف ایک ہی نسخہ ہے
کہ مجھ پر درود پاک پڑھو
جمعہ المبارک کا دن
دنیا و آخرت میں بڑا عظمت اور بزرگی والا دن ہے
یعنی اس کی بڑی عظمت ہے بڑی فضیلت ہے
جمعہ المبارک کا دن مسلمانوں کے لیے
عید کے دن کی حیثیت رکھتا ہے
اس لحاظ سے یہ عید ہر ہفتے بار بار آتی ہے
یہ دن آپ کے لیے بڑی عظمت کا دن ہے
اگلے جہاں میں یہی دن جنتیوں کے لیے یوم العید ہوگا
آسمان و زمین کحسار و دلیہ اور تمام مخلوق
جمعہ المبارک کے دن
اس علم کی بنا پر ڈرتے ہیں
کہ جسے اللہ تعالیٰ نے انہیں بخشا ہے
کہ اس دن قیامت قائم ہوگی
مگر جن و انس کے قلوب پر قیام تکلیف
اور ایمان بلغیب کی وجہ سے پردے ڈال دئیے گئے ہیں
جمعہ المبارک کے دن مومنین کی ارواح
اپنی قبور کے قریب ہوتی ہیں
اور وہ اپنی قبر پر آنے والوں کو
اور دنوں سے زیادہ پہچانتی ہیں
اور یقیناً منتظر رہتی ہیں
کہ اللہ کریم کے نیک بندے فاتحہ کے لیے تشریف لائیں گے
جمعہ المبارک کے دن ایک ایسی ساعت آتی ہے ناظرین
کہ اس ساعت میں بندہ اللہ تعالی سے جو مانگے گا وہ پائے گا
جمعہ کے دن دروش شریف کی فضیلت کی وجہ یہ ہے
بلکہ دروش شریف پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے
کہ جمعہ کا دن سید الایام ہے
اور حبیب خدا سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اتھر
تمام مخلوق کی سردار ہے
اس لیے اس دن کو حضور اکدس پر درود سلام کے ساتھ
ایک ایسی نسبت و خصوصیت ہے جو اور دنوں کو نہیں
یعنی رسول کیا ہے سید الانبیاء اور جمعہ کیا ہے سید الایام
یعنی وہ تمام نبیوں کے سردار یہ دن تمام دنوں کا سردار
لہٰذا یہ نسبت رسول سے مل جاتی ہے جمعہ المبارک کی
اور جو اور دنوں کو یہ نسبت حاصل نہیں ہے
بعض لوگوں نے یہ بھی کہا ہے
کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
اپنے والد ماجد کی پشت سے
اپنی والد ماجدہ کے رحم میں
اسی مبارک دن تشریف لائے تھے
ایسی روشن رات اور ایسے روشن دن
پر درود و سلام پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں
آئیے چند احادیث سمات فرمائیے
جامع صغیر کے صفحہ چونمہ درج ہے
کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
کہ جمعہ کی چمکتی دمکتی رات میں
اور جمعہ کے چمکتے دمکتے دن میں
مجھ پر درود پاک کی کسرت کیا کرو
کیونکہ تمہارا درود پاک جمعہ کے روز
مجھ پر پیش کیا جاتا ہے
القول البدیو میں ہے
کہ حضرت ابو حریرہ رضی اللہ تعالی عنہ
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد
نقل فرماتے ہیں
کہ مجھ پر درود پڑنا
پلے سرات پر گزرنے کے وقت نور ہے
اور جو شخص جمعہ کے دن
اسی دفعہ مجھ پر درود بھیجے گا
اس کے اسی سال کے گناہ معاف کر دیے جائیں گے
سبحان اللہ
تبرانی میں ہے
کہ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد
نقل فرماتے ہیں
کہ جمعہ کو بکسرت درود پڑھا کرو
کیونکہ ابھی میرے پاس
جبریل علیہ السلام
اللہ کی طرف سے یہ پیغام لے کر آئے تھے
کہ روح زمین پر جو مسلمان
آپ پر ایک بار درود پڑے گا
میرے فرشتے اس پر دس دفعہ رحمت بھیجیں گے
اور جو جمعہ کے روز آپ پر درود پڑے گا
اس پر سو مرتبہ رحمت نازل کی جائے گی
جامع صغیر کے صفحہ چون میں درج ہے
کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے ارشاد فرمایا
آپ پر جمعہ کے دن درود پاک کی کسرت کیا کرو
یعنی جمعہ کے روز مجھ پر زیادہ درود پڑھا کرو
کیونکہ یہ دن مشہود ہے
اس دن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں
اور بے شک تم میں سے جب کوئی درود پاک پڑتا ہے
تو اس کے درود پاک کے فارغ ہونے سے پہلے پہلے
اس کا درود میرے دربار میں پہنچ جاتا ہے
ہم یہاں سے کہیں وہ وہاں پر سنیں
مصطفیٰ کی سماعت پہ لاکھوں سلام
سعادت الدارین کے صفحہ ستاون میں درج ہے
کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے ارشاد فرمایا
کہ جب جمعہ رات کا دن آتا ہے
تو اللہ تعالیٰ فرشتے بھیجتا ہے
جن کے پاس چاندی کے کاغذ اور سونے کے قلم ہوتے ہیں
وہ لکھتے ہیں کہ کون سی جمعہ رات
اور جمعہ کی رات کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
پر وہ کون ہے جو سب سے زیادہ درود پاک پڑتا ہے
دلائل الخیرات میں ہے
حضرت علی کرم اللہ وجہہو سے روایت ہوئے
کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن
سو بار مجھ پر درود شریف پڑے
جب وہ قیامت کے دن آئے گا
تو اس کے ساتھ ایسا نور ہوگا
کہ اگر ساری مخلوق میں بھی تقسیم کر دیا جائے
تو نہ کافی ہوگا
اگرچہ ہزاروں افراد
ہزاروں مقامات
اور ہزاروں اوقات
ایک ہی وقت درود شریف پڑ رہے ہوں
ان سب پر فردن فردن
بیک آن صاحب درود کی توجہ کا منعکس ہونا
کوئی عجیب بات نہیں ہے
اور نہ ہی کوئی مشکل عمر ہے
چراخ اگر چھوٹا ہو
تو اس کی روشنی پھیلانے کے لیے
اسے ایک کمرے سے اٹھا کر
دوسرے کمرے میں پہنچانے کی ضرورت ہوتی ہے
لیکن سورج کی شوائیں
ہر جگہ بیک وقت
یقصہ طور پر بہ آسانی پہنچ جاتی ہیں
شرط صرف اتنی ہے
کہ رخ سورج کی جانب ہو
مارڈن اسطلاح میں یہ ساری بات
فریکوینسی
یعنی برقی لہروں کے ارتعاش کا معاملہ ہے
اگر انسان صحیح ویو لینٹ
یعنی صحیح ٹیونن کے ساتھ
ہم آہنگ ہو جائے
تو کسی کا دل
تار گھر میں استعمال ہونے والی
مورس کی بن جاتا ہے
کسی کا دل
بڑی طاقت والا
شارٹ ویو ریڈیو سیٹ بن جاتا ہے
اور کسی کا دل
ٹیلی ویجن
اور کسی کا رنگین ٹیلی ویجن بن جاتا ہے
ویو لینٹ کی ہم آہنگی
آمال اور اتاح سے ہوتی ہے
اور ٹرانس میٹر کے ساتھ
صحیح مرکز کا کنیکشن
صرف درود شریف کے ذریعے قائم ہوتا ہے
القول البدیوں کے صفحہ
ایک سو پیتالیس میں ہے
کہ سیدنا ابن عباس
رضی اللہ تعالیٰ عنہوں سے
روایت ہے
کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
کہ جو شخص
وہ جنت کے راستے سے ہٹ گیا
نزہت المجالس کے صفحہ
ایک سو دس میں ہے
کہ کچھ لوگوں کو قیامت کے دن
جنت میں جانے کا حکم ہوگا
لیکن وہ جنت کا راستہ بھول جائیں گے
عرض کی گئی
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
یا آقا
یا سیدی
یا مرسلی
وہ کون لوگ ہیں
اور کیوں راستہ بھول جائیں گے
فرمایا یہ وہ لوگ ہوں گے
جنہوں نے میرا نام سنا
میرا نام ان کے سامنے لیا گیا
لیکن انہوں نے مجھ پر درود پاک نہیں پڑا
ترمزی میں موجود ہے
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
بخیل ہے وہ شخص
کہ جس کے پاس میرا ذکر ہو
اور اس نے مجھ پر درود پاک نہ پڑا
القال البدیوں میں موجود ہے
کہ ام المومنین
محبوب رب العالمین
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
حضرت عائشہ صدیقہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہ
سہری کے وقت
کچھ سی نہیں تھی
تو سوئی گر گئی
توجہ سے سنیئے گا
سہری کے وقت
کچھ سی نہیں تھی
کہ سوئی گر گئی
اور چراغ بج گیا
بس اچانک
حضور اکرم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نور مجسم
تشریف لائے
تو آپ کے
چہرے انور کی زیا
سے سارا گھر روشن ہو گیا
حتی کہ سوئی مل گئی
اس پر ام المومنین
حضرت عائشہ صدیقہ
رضی اللہ تعالیٰ عنہ
نے ارس کیا
رسول اللہ
آپ کا چہرے انور
کتنا روشن ہے
کہ اس سے تو
سوئی مل جاتی ہے
تو رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
ہلاکت ہے اس بندے کے لیے
جو مجھے قیامت کے دن
نہ دیکھ سکے
رسول اللہ نے کہا
اور قیامت کے دن
وہ مجھے نہ دیکھ سکے گا
جو بخیل ہوگا
حضرت عائشہ
نے اسی وقت پوچھا
یا رسول اللہ
بخیل کون ہوگا
جو ایسا پر نور
چہرہ نہ دیکھ پائے گا
تو رسول اللہ
نے فرمایا
بخیل وہ ہوگا
کہ جس کے سامنے
میرا نام لیا جائے
اور وہ درود پاک
نہ پڑھیں
القول البدیوں کے
صفحہ 147 میں ہے
کہ حضرت انس
رضی اللہ تعالیٰ عنہوں سے
روایت ہے
کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
میں تمہیں بتاؤں
کہ بخیلوں میں
سب سے بڑا بخیل
کون ہے
اور لوگوں میں
آجز ترین کون ہے
تو فرمایا
وہ وہ ہے
کہ جس کے پاس
میرا ذکر پاک ہو
اور مجھ پر
درود پاک نہ پڑھیں
القول البدیوں کے
صفحہ 150 میں موجود ہے
کہ سیدنا جابر
رضی اللہ تعالیٰ عنہوں سے
روایت ہے
کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
جب کوئی قوم
یعنی لوگ
جمع ہوتے ہیں
اور پھر اٹھ جاتے ہیں
اور اللہ تعالیٰ کا
ذکر کرتے ہیں
نہ نبی کریم
پر درود پڑھتے ہیں
تو وہ پھر ایسے اٹھتے ہیں
کہ جیسے
بدبودار
مردار کھا کر اٹھے ہیں
یعنی
یہ ہم پر لازم ہے
کہ کوئی بھی محفل ہو
کوئی بھی خوشی کا مقام ہو
بھئی میں آپ کو یوں بتاؤں
گھروں میں سالگرائے ہوتی ہیں
شادی ویاہ کی تقریبات ہوتی ہیں
مہندی ہوتی ہے
اپٹن ہوتے ہیں
ماہیوں ہوتے ہیں
اب میں اس بحث میں پڑھنا نہیں چاہتا
کہ یہ سب شرعی ہیں
کہ غیر شرعی ہیں
لیکن یہ آپ کی خوشیوں کے مرکز ہوتے ہیں
آپ اس میں خوشیاں مناتے ہیں
تو کیا ہی اچھا ہو
کہ جب سالگرہ کا کیک کاتا جا رہا ہو
تو ایک مرتبہ رسول اللہ پر درود شریف پڑھ دیا جائے
جب ماہیوں ہو
جب اپٹن ہو
جب مہندی ہو
تو آقا پر درود پڑھ دیا جائے
کیونکہ یہ ساری خوشیاں
انہی کے طفیل تو ہم کو ملی ہیں
ان کے صدقے ہی تو ہم کو یہ ساری خوشیاں ملی ہیں
اس لیے
کہ ساری خوشیاں
ان کے دم سے ہیں
ساری مسررتیں
حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے
کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
ممبر پر جلوہ فروز ہوئے
پہلی سیڑی پر جب تشریف فرما ہوئے
تو فرمایا آمین
یوں ہی دوسری اور تیسری سیڑی پر فرمایا آمین
صحابہ کرام رضواناللہ علیہم نے
عرض کیا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم
اس تین مرتبہ آمین کہنے کا کیا سبب ہے
تو فرمایا
جب میں پہلی سیڑی پر چڑھا
تو جبریل امی علیہ السلام حاضر ہوئے
اور عرض کیا
بدبخت ہوا وہ شخص
کہ جس نے رمضان پایا
پھر رمضان المبارک نکل گیا
اور وہ بخشا نہ گیا
میں نے کہا آمین
دوسری سیڑی پر جب چڑھا
تو پھر کہا
بدبخت ہے وہ شخص
جس نے اپنی زندگی میں
اپنے والدین کو
یا ایک کو پایا
اور اس نے خدمت کے سبب
ان کی خدمت نہ کی
اور جنت میں نہ پہنچا
میں نے کہا آمین
اور پھر کہا
بدبخت ہے وہ شخص
کہ جس کے پاس
آپ کا ذکرِ پاک آیا
اور اس نے آپ کا ذکر سننے کے بعد بھی
آپ پر درود نہ پڑھا
تو میں نے کہا آمین
یعنی جس نے
مجھ پر درودِ پاک نہ پڑھا
اس کا کوئی دین نہیں
اس کا کوئی ایمان نہیں
القول البدیوں کے صفحہ
ایک سو سولہ میں ہے
کہ سیدنا امام زین العبدین
رضی اللہ عنہ کی شہزادی
سیدہ امی انس
رضی اللہ عنہ نے
اپنے والد ماجد سے روایت کیا ہے
کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
نے ارس کیا گیا ان کے دربار میں
کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
اس آیتِ پاک
یعنی ان اللہ و ملائکتہو
کے متعلق کچھ فرمائیے
تو فرمایا
یہ ایک پوشیدہ علم ہے
اگر تم نہ پوچھتے
تو میں نہ بتاتا
بے شک اللہ تعالی نے میرے ساتھ
فرشتے مقرر کیے ہیں
جب میرا ذکرِ پاک
کسی مسلمان کے پاس ہوتا ہے
اور وہ مجھ پر درودِ پاک پڑتا ہے
تو دونوں فرشتے کہتے ہیں
اللہ تعالی untukhe بخش دے
فرشتوں کی THIS دعا
پر اللہ تعالی
دونوں فرشتے کہتے ہیں
کہ اللہ تیری مغفرت نہ کرے
تو اس دعا پر بھی
اللہ تعالی اور اس کے فرشتے کہتے ہیں آمین
ہمارا علم محدود ہے
ہماری سوچ اور فکر محدود ہے
اور ان تمام حدود کے باوجود
ہم لا محدود کے محبوب کا ذکر کرتے ہیں
یہ کتنی بڑی فضیلت ہے ہمارے لئے
اس کے برعکس
درود خوانی کے فضائل لا محدود ہیں
یہ ممکن نہیں
کہ کوئی محدود
کسی لا محدود تک پہنچ سکے
حقیقت تو یہ ہے
کہ درود شریف کا مضمون
ایک بہرِ بے کرا ہے
اس کی وسط اور گہرائی کا اندازہ
ہمیں نہیں ہو سکتا
آئیے میں آپ کو درود شریف کے فوائد
اور سمرات کے بارے میں کچھ بتاؤں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر
اور اب گنتے جائیے لکھتے جائیے
میں آپ کو سمرات بتاتا ہوں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر
درود خوانی سے حکم خداوندی کے تعمیل ہوتی ہے
نبی اکرم پر درود بھیج کر
اللہ تعالی کے ساتھ درود بھیجنے میں
موافقت ہوتی ہے گو نویت میں
ہماری صلوات اور اللہ کی صلوات مختلف ہے
کیونکہ ہماری صلوات تو دعا اور
اللہ کی صلوات رحمت ہے
درود خوانی میں ملائکہ ابرار کے ساتھ
موافقت ہوتی ہے
درود شریف پڑھنے والے امتی کے
دس درجات بلند ہوتے ہیں
ایسے امتی کے نام عامال میں
دس نیکیاں درج کی جاتی ہیں
ایسے امتی کے نام عامال سے
دس برائیاں مٹا دی جاتی ہیں
درود خوانی بارگاہ خداوندی میں
ذریعہ توسل ہے
درود خوانی قیامت کے دن
رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے
قریب تر ہونے کا سبب ہے
تنگ دست کے لیے درود شریف
قائم مقام صدقہ ہے
حضور اقدس پر درود شریف پڑھنا
قضاء حاجات کا وسیلہ ہے
درود خوانی اللہ تعالی کی رحمت
اور فرشتوں کی دعاِ رحمت کے
حاصل کرنے کا سبب ہے
درود خوانی کے لیے درود شریف
زکاة تحارت ہے
درود خوان کو موت سے پہلے
جنت کی بشارت مل جاتی ہے
درود شریف قیامت سے نجات کا سبب ہے
اور قیامت کی حشر سامانیوں
اور ہلناکیوں سے پناہ کوئی دے گا
تو درود پاک ہی دے گا
درود خوانی سے روز قیامت
عرشِ الٰہی کا سایہ نصیب ہوگا
درود شریف ذہن سے اتری ہوئی
اور بھولی بسری باتوں کے
یاد آنے کا سبب ہے
جس مجلس میں درود شریف پڑھا جائے
اس مبارک مجلس کو
فرشتِ رحمت سے گھیر لیتے ہیں
فرشتِ درود خوان کے درود شریف
کو سونے کی قلموں سے
چاندی کے عوراق پر تحریر کرتے ہیں
حضورِ پاک صلى الله عليه وسلم کا امتی
جب ایک بار محبت اور شوق سے
درود شریف پڑھتا ہے
تو اللہ تعالیٰ کرامن کاتبین کو حکم دیتے ہیں
کہ تین دن تک
اس امتی کا کوئی گناہ نہ لکھو
درود خوانی فقر اور
تنگیِ میشت کو دور کرتی ہے
اس کے ذریعے اسبابِ خیر
تلاش کیے جاتے ہیں
درود خوان جب حوضِ کوسر پر جائے گا
تو اس کو خصوصی انائت حاصل ہوگی
درودِ پاک درود شریف پڑھنے والے کو
اس کی اولاد کو نفع پہنچاتا ہے
یعنی اولاد در اولاد
اس کا ثواب ملتا ہے
درود خوان سخت پیاس کے دن
امان میں ہوگا
درود خوان کو پیمانِ بھر بھر
ثواب ملتا ہے
درود خوان کے لیے
اللہ تعالیٰ کے غزب سے
امان لکھ دیا جاتا ہے
شفی المذنبین صلى الله عليه وسلم
درود خوان کے ایمان کی گواہی دیں گے
درود خوان کی پیشانی پر لکھ دیا جاتا ہے
کہ یہ نفاق سے بری ہے
درود خوان کی پیشانی پر لکھ دیا جاتا ہے
کہ یہ دوزخ سے بری ہے
تصور تو کیجیے میرے ناظرین لکھنے والوں
کہ جو اس وقت گنتیاں لکھ رہے ہیں
جو اس وقت یہ فظیلتیں لکھ رہے ہیں
وہ یہ بھی تو سن لیں
کہ درود خوان کی پیشانی پر لکھ دیا جاتا ہے
کہ یہ دوزخ سے بری ہے
درود خوان کا کندھا جنت کے دروازے پر
رسولِ اکرم صلى الله عليه وسلم کے کندھے مبارک سے چھو جائے گا
سبحان اللہ ہمارا کندھا اور ان کا کندھا
کہاں غلام اور کہاں میرا آقا
روزِ قیامت سیدِ دعالم صلى الله عليه وسلم درود خوان سے مسافہ کریں گے
درود خوان بخلو جفا کے زمرے سے نکل جاتا ہے
منکرانِ درود شریف کی روزِ قیامت ناک رگڑی جائے گی
درود خوان حضورِ پاک صلى الله عليه وسلم اور حضرتِ جبرائیل صلى الله عليه وسلم کی
اس بددعاں سے نجات پاتا ہے
کہ جس نے درود نہ پڑا وہ قیامت کے دن بے دین رہ گیا
منکرانِ درود شریف میں ہمیں شامل نہیں ہونا ہے
ہمیں تو روزِ قیامت اوہد کے پہاڑ کے برابر قیرات سونا حاصل کرنا ہے
اس لیے کہ ہم آقاِ دو جہاں سے پیار کرنے والے ہیں
ان کو چہنے والے ہیں شمعِ رسالت کے پروانے ہیں
آقا پر مر مٹنے والے ہیں
ہمارے نزدیک تو درود شریف وہ گنجھائے گرام مایہ ہے
کہ جس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا
یہ حبیبِ رب العالمین صلى الله عليه وسلم سے والہینِ محبت اور محبت میں دوام و زیادتی کا سبب بنتا ہے
یہ صفت مراتبِ ایمان میں سے ایک مرتبہ ہے
جس کے بغیر ایمانِ کامل اور مکمل اور تمام نہیں ہوتا
کیونکہ انسان جس قدر محبوب کا ذکر کرے گا
محبوب اور اس کی خوبیوں کو یاد رکھے گا
اور ان مزامین کو جو محبت بھڑکا دینے والے ہیں پیشِ نظر رکھے گا
اسی قدر اس کی محبت بڑھے گی اور شوق کامل ہوگا
حتیٰ کہ تمام دل پر چھا جائے گا
لیکن جب ذکر چھوڑ دے گا اور اس کے محاسب کو دل میں جگہ نہ دے گا
تو محبت کم ہو جائے گی
جس طرح آنکھ کی تھندک دیدار میں دوست ہے
یعنی آنکھ کی جو تھندک ہے وہ دیدارِ دوست ہے
اسی طرح دل کی تسکین اور اس کے محاسن دراصل دل کی تسکین کی یاد ہیں
جب یہ صفت دل میں جگہ پکڑ لیتی ہے
تو زبان سے خود بخود مدحوثنہ جاری ہو جاتی ہے
اور محبوب کی تعریف و محامت برابر بیان کی جاتی ہے
اور اس صفت میں کمی بیشی دراصل محبت کی کمی بیشی کے موافق ہوا کرتی ہے
السلات والسلام علیکم
یا رسول اللہ
یا حبیب اللہ
یا سید المرسلین
یا رحمت للعالمین
میں تو ایک ہی بات کہتا ہوں ناظرین
آخیر میں یہ شیر
بس سن لیجئے کہ یہ سب کچھ ہے
اسی میں تمام ہے
کہ میں نے اس سینے کے اندر دل کے دو ٹکڑے کیے
میں نے اس سینے کے اندر دل کے دو ٹکڑے کیے
نصف خالق کے لیے اور نصف ہے تیرے لیے
اللہم صلی علی سیدنا و مولانا محمد صاحب التاج والمعراج والبراق والعلم
دافع البلائی والوبائی والقہط والمرز والعلم
اسم ہو مکتوب مرفون مشفون منقوش فاللہ والقلم
سید العرب والعجم جسم ہو مقدس معتر متحر منور فالبیت والحرم
شمس الضحا بدر الدجا صدر العلا نور الحدا
کحف الورا مصباح الظلم جمیل الشیم شفی العمم
صاحب الجود والکرم واللہ عاسم ہو جبریل خادم ہو
والبراق مرکب ہو والمعراج صفر ہو صدرت المنتحہ و مقام ہو
وقاب قوسین مطلوب ہو والمطلوب مقصود ہو والمقصود موجود ہو
سید المرسلین خاتم النبیین شفی المذنبین
انیس الغریبین رحمت للعالمین راحت العاشقین
مراد المشتاقین شمس العرفین سراج السالکین
مصباح المقربین محب الفقرائی والغربائی والیتام و مساکین
سید السقلین نبی الحرمین امام القبلتین وسیلتینا فی الدارین
صاحب قابق حسین محبوب رب المشرقین ورب المغربین
جد الحسن والحسین مولانا مولای السقلین
اب القاسم محمد بن عبداللہ نور من نور اللہ
یا ایہا المشتاقون بنور جمالی سلو علیہ وعالیہ
واصحابی وسلم تسلیم

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...