
Song
Shakeel Ashfaq
Gareeb Ladki Ki Shadi

0
Play
Lyrics
Uploaded by86_15635588878_1671185229650
لیجیے حضرات
واقعہ غریب کی بیٹی کی بیت کامیابی کے بعد
ایک بہتی درد بھارا واقعہ میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں
جس کا عنوان ہے غریب لڑکی کی شادی
شریع اسلامت اور سنجیہ اکربال جی پیش کرنے جا رہے ہیں
اس کے فنکار ہے
شاکیل اشپاک قوال اورینہ بدائیونی
اس کے شاعر ہے ہندوستان کے مشہور شاعر جناب فیض بدائیونی صاحب
میزو سے سجایا ہے کشور منہوترا جی نے
ریکارڈنگ مسٹر چندر گاندی جی کی ہے
ایس کلیانی اسٹوڈیو دریاغنگ ڈہلی
پیشکش شریک ایسٹ کی ہے
جس کا عنوان ہے غریب لڑکی کی شادی ملحظہ دیجئے
تم کو
سناوں فیض میں برکت نماز کی تم کو سناوں فیض میں برکت نماز کی
تم کو سناوں فیض میں برکت نماز کی
قسمت کو بدل دیتی ہے عادت نماز کی
قسمت کو بدل دیتی ہے عادت نماز کی
تم کو سناوں فیض میں برکت نماز کی
قسمت کو بدل دیتی ہے عادت نماز کی
یہ واقعہ جبار کا
ہے ایک غریب کا
ایم پی کے گاؤں
جابورہ کے بدنصیب کا
اس دور میں بھی اس کا تو کچا بنا تھا گھر
رکھشا چلا کے کرتا تھا اپنی گزر بسر
بیوی تھی اس کی نیک تھی قسمت کی ستائی
کرتی تھی گھر میں رہ کے ہی کپڑوں کی سلائی
شاہش تھا اس کی بیٹی بڑی ہونہار تھی
پڑتی نماز بقت پر وہ دین دار تھی
جبار کے پریوار میں اچھی تھی خوبیاں
پھر بھی انہیں نہ وقت پر ملتی تھی روٹیاں
ہے جابورہ کے پاس ہی پیارا شہر سکیت
پتھر ہے بہاں چاروں طرف نام کو ہے ریت
اس شہر میں ہی رہتا ہے عاصف کا گھرانا
عارف جن کی کر رہا ہے آج زمانہ
عاصف کا یہی پر تو ہے پتھر کا کاروبار
آج ہی نماذی لوگ ہیں پیسے سے مال دار
عاصفہ ہوا جبان تو ماں کو ہوئی الجن
بیٹے کے من پسند ہو لانی وہی دلہن
جو وقت پر نماز کو اپنی پڑھا کرے
مرآن کی خوشی سے تلاوت کیا کرے
پھر گھر کے سارے کام کرے وہ خوشی خوشی
سب لوگ جیے ملکے مسررت کی زندگی
فلحن کے لیے لاؤں گی میں بیٹی بنا کر
رکھوں گی لادو پیار سے ملکوں پہ بٹھا کر
ایک روز ماں آصفہ کی جب وہ مائے کے کوتھی آئی
سنگ میں وہ اپنے لادلے آصفہ کو بھی لائی
آصفہ کی جو ننحال تھی وہ بھی تھی جابرا
ننحال میں بھی اس کی تو خوشیوں کا راج
تھا آصفہ کے ماں مانانا بھی تو مالدار تھے
عادت سے بڑے نیک تھے عبادت گزار تھے
ایک روز ادان فضل کی مائے کے میں ہو گئی
ایک روز ادان فضل کی مائے کے میں ہو گئی
آصفہ کی امی ربی عبادت میں کھو گئی
آصفہ کی امی ربی عبادت میں کھو گئی
پھیرا سلام اس نے تو دیکھا یہ آج ہے
ایک جھوپڑی میں پڑھ رہی لڑکی نماز ہے
پڑھ کر نماز ہاتھوں کو پھر اپنے چوم کر
کرنے لگی تلاوتیں پرانی جھوم کر
آصفہ کی ماں کی بے کلی اس درزہ بڑھ گئی
جو لڑکی صبح دیکھی نگاہوں میں چڑ گئی
آصفہ کی ماں نے اس کی نکالیٹی خوج بین
شاہستہ اس کا نام ہے لڑکی ہے وہ حسین
لیکن وہ لڑکی حد سے ہی زیادہ غریب ہے
نادار اس کے باپ ہیں وہ بدنصیب ہے
آصفہ کی ماں نے بات پھر آصفہ کو بتائی
جو پچاپ ہی شاہستہ پھر آصفہ کو دکھائی
آصفہ نے کہا ماں تو بڑی بہ اصول ہے
تیرا جو فیصلہ مجھے دل سے قبول ہے
آصفہ کی ماں نے کھولا یوں رشتے کا راستہ
بائی کے گھر بلائی تھی ایک روز شاہستہ
امید کی پھر شما جلا ایتھی پیاری سے
شاہستہ پاس اس نے بکھائی تھی پیاری سے
ایک نول سا چہرے پہ تھا آ کر بکھر گیا
شاہستہ کا خلاف بھی دل میں اتر گیا
اب فیصلہ وہ کر چکی آنگن سجاؤں گی
شاہستہ کو آصف کی میں تلہن بناوں گی
شکران کی نماز عدہ دو رکات کی
ماں باپ سے شاہستہ کے پھر ان نے بات کی
شاہستہ کے ماں باپ تو سنتے ہی ڈر گئے
عرمان جو بھی دل میں تھے سارے وہ مر گئے
آصف کی ماں نے یہ کہا تب ڈر نکال دو
شاہستہ میری بیٹی ہے جھولی میں ڈالے تو
اللہ کا دیا تب ہے نہ کوئی ہے ضرورت
ہم کو تو فقط آپ کی بیٹی کی ضرورت
شاہستہ کو لے جاؤں گی تولی میں بٹھا کر
آصف کی اپنے لال کی دلہن میں بنا کر
پیٹھے بٹھائے بیٹی کا رشتہ عطا ہوا
جببار نے پھر رب کا شکر عدا کیا
آصف کی ماں نے لاد سے بیٹھائی شاہستہ
پھیرا تھا سر پہ ہاتھ اور پکا کیا رشتہ
آصف کے نام کا اسے جوڑا بنا دیا
آصف کی ماں نے پھر اسے دل سے لگا لیا
اس طرح شاہستہ وہ اب آصف کی ہو گئی
رب نے جو اس کو دی انہی خوشیوں میں خو گئی
آصف نے لکھا ایسے محبت کا چپٹر
بارات میں لے کر آیا وہ ہیلکپ در
سوچا نہ تھا کی رسوم یہ ایسے عدا ہو گی
بیٹی کسی غریب کی ایسے ودا ہو گی
شاہستہ تینہ دار جو خوشحال ہو گئی
آصف کو پا کے اپنے مالا مال ہو گئی
اللہ نے دکھائی کرا مدنماز کی
دنیا نے فیض دیکھی یہ برکت نماز کی
دنیا نے فیض دیکھی یہ برکت نماز کی
واقعہ غریب کی بیٹی کی بیت کامیابی کے بعد
ایک بہتی درد بھارا واقعہ میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں
جس کا عنوان ہے غریب لڑکی کی شادی
شریع اسلامت اور سنجیہ اکربال جی پیش کرنے جا رہے ہیں
اس کے فنکار ہے
شاکیل اشپاک قوال اورینہ بدائیونی
اس کے شاعر ہے ہندوستان کے مشہور شاعر جناب فیض بدائیونی صاحب
میزو سے سجایا ہے کشور منہوترا جی نے
ریکارڈنگ مسٹر چندر گاندی جی کی ہے
ایس کلیانی اسٹوڈیو دریاغنگ ڈہلی
پیشکش شریک ایسٹ کی ہے
جس کا عنوان ہے غریب لڑکی کی شادی ملحظہ دیجئے
تم کو
سناوں فیض میں برکت نماز کی تم کو سناوں فیض میں برکت نماز کی
تم کو سناوں فیض میں برکت نماز کی
قسمت کو بدل دیتی ہے عادت نماز کی
قسمت کو بدل دیتی ہے عادت نماز کی
تم کو سناوں فیض میں برکت نماز کی
قسمت کو بدل دیتی ہے عادت نماز کی
یہ واقعہ جبار کا
ہے ایک غریب کا
ایم پی کے گاؤں
جابورہ کے بدنصیب کا
اس دور میں بھی اس کا تو کچا بنا تھا گھر
رکھشا چلا کے کرتا تھا اپنی گزر بسر
بیوی تھی اس کی نیک تھی قسمت کی ستائی
کرتی تھی گھر میں رہ کے ہی کپڑوں کی سلائی
شاہش تھا اس کی بیٹی بڑی ہونہار تھی
پڑتی نماز بقت پر وہ دین دار تھی
جبار کے پریوار میں اچھی تھی خوبیاں
پھر بھی انہیں نہ وقت پر ملتی تھی روٹیاں
ہے جابورہ کے پاس ہی پیارا شہر سکیت
پتھر ہے بہاں چاروں طرف نام کو ہے ریت
اس شہر میں ہی رہتا ہے عاصف کا گھرانا
عارف جن کی کر رہا ہے آج زمانہ
عاصف کا یہی پر تو ہے پتھر کا کاروبار
آج ہی نماذی لوگ ہیں پیسے سے مال دار
عاصفہ ہوا جبان تو ماں کو ہوئی الجن
بیٹے کے من پسند ہو لانی وہی دلہن
جو وقت پر نماز کو اپنی پڑھا کرے
مرآن کی خوشی سے تلاوت کیا کرے
پھر گھر کے سارے کام کرے وہ خوشی خوشی
سب لوگ جیے ملکے مسررت کی زندگی
فلحن کے لیے لاؤں گی میں بیٹی بنا کر
رکھوں گی لادو پیار سے ملکوں پہ بٹھا کر
ایک روز ماں آصفہ کی جب وہ مائے کے کوتھی آئی
سنگ میں وہ اپنے لادلے آصفہ کو بھی لائی
آصفہ کی جو ننحال تھی وہ بھی تھی جابرا
ننحال میں بھی اس کی تو خوشیوں کا راج
تھا آصفہ کے ماں مانانا بھی تو مالدار تھے
عادت سے بڑے نیک تھے عبادت گزار تھے
ایک روز ادان فضل کی مائے کے میں ہو گئی
ایک روز ادان فضل کی مائے کے میں ہو گئی
آصفہ کی امی ربی عبادت میں کھو گئی
آصفہ کی امی ربی عبادت میں کھو گئی
پھیرا سلام اس نے تو دیکھا یہ آج ہے
ایک جھوپڑی میں پڑھ رہی لڑکی نماز ہے
پڑھ کر نماز ہاتھوں کو پھر اپنے چوم کر
کرنے لگی تلاوتیں پرانی جھوم کر
آصفہ کی ماں کی بے کلی اس درزہ بڑھ گئی
جو لڑکی صبح دیکھی نگاہوں میں چڑ گئی
آصفہ کی ماں نے اس کی نکالیٹی خوج بین
شاہستہ اس کا نام ہے لڑکی ہے وہ حسین
لیکن وہ لڑکی حد سے ہی زیادہ غریب ہے
نادار اس کے باپ ہیں وہ بدنصیب ہے
آصفہ کی ماں نے بات پھر آصفہ کو بتائی
جو پچاپ ہی شاہستہ پھر آصفہ کو دکھائی
آصفہ نے کہا ماں تو بڑی بہ اصول ہے
تیرا جو فیصلہ مجھے دل سے قبول ہے
آصفہ کی ماں نے کھولا یوں رشتے کا راستہ
بائی کے گھر بلائی تھی ایک روز شاہستہ
امید کی پھر شما جلا ایتھی پیاری سے
شاہستہ پاس اس نے بکھائی تھی پیاری سے
ایک نول سا چہرے پہ تھا آ کر بکھر گیا
شاہستہ کا خلاف بھی دل میں اتر گیا
اب فیصلہ وہ کر چکی آنگن سجاؤں گی
شاہستہ کو آصف کی میں تلہن بناوں گی
شکران کی نماز عدہ دو رکات کی
ماں باپ سے شاہستہ کے پھر ان نے بات کی
شاہستہ کے ماں باپ تو سنتے ہی ڈر گئے
عرمان جو بھی دل میں تھے سارے وہ مر گئے
آصف کی ماں نے یہ کہا تب ڈر نکال دو
شاہستہ میری بیٹی ہے جھولی میں ڈالے تو
اللہ کا دیا تب ہے نہ کوئی ہے ضرورت
ہم کو تو فقط آپ کی بیٹی کی ضرورت
شاہستہ کو لے جاؤں گی تولی میں بٹھا کر
آصف کی اپنے لال کی دلہن میں بنا کر
پیٹھے بٹھائے بیٹی کا رشتہ عطا ہوا
جببار نے پھر رب کا شکر عدا کیا
آصف کی ماں نے لاد سے بیٹھائی شاہستہ
پھیرا تھا سر پہ ہاتھ اور پکا کیا رشتہ
آصف کے نام کا اسے جوڑا بنا دیا
آصف کی ماں نے پھر اسے دل سے لگا لیا
اس طرح شاہستہ وہ اب آصف کی ہو گئی
رب نے جو اس کو دی انہی خوشیوں میں خو گئی
آصف نے لکھا ایسے محبت کا چپٹر
بارات میں لے کر آیا وہ ہیلکپ در
سوچا نہ تھا کی رسوم یہ ایسے عدا ہو گی
بیٹی کسی غریب کی ایسے ودا ہو گی
شاہستہ تینہ دار جو خوشحال ہو گئی
آصف کو پا کے اپنے مالا مال ہو گئی
اللہ نے دکھائی کرا مدنماز کی
دنیا نے فیض دیکھی یہ برکت نماز کی
دنیا نے فیض دیکھی یہ برکت نماز کی
Show more
Artist

Shakeel Ashfaq0 followers
Follow
Popular songs by Shakeel Ashfaq

Waqya 10 Biwiyo Ki Kahani

25:15

Waqya Maa Baap Ka Beti Pe Bharosa

17:27

Hume Badnaam Kar Dala Daga Humne Nhi Ki Hai

07:31

Waqya Sharabi Pe Allah Ki Rehmat

19:35

Karamat E Haaji Ali

20:22

Waqya Ek Sehzaadi 6 Fakir

26:28

Waqya Gose Paak Or Dukhiyari Maa Beti

18:15

Waqya Pardesh Ki Pareshani

21:40

Waqya Bewafa Aurat Aur Vafadar Sohar

17:25

Waqya Imandar Chor

24:04
Popular Albums by Shakeel Ashfaq

Hume Badnaam Kar Dala Daga Humne Nhi Ki Hai
Shakeel Ashfaq

Waqya Ek Sehzaadi 6 Fakir

Waqya Matka Peer Baba Ka

Waqya Pardesh Ki Pareshani

Karamat E Haaji Ali

Waqya Sharabi Pe Allah Ki Rehmat

Waqya Maa Ke Jaisa Pyaar Nahi

Waqya Tawayaf Ka Martaba

Waqya Gose Paak Or Dukhiyari Maa Beti

Waqya Maa Baap Ka Beti Pe Bharosa

Uploaded byThe Orchard