ہم جیسا کون ہو گا زمانے میں
بد نشیب منزل سے دور ہو گئے منزل کے سامنے
اگر دل کسی پر لٹایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر لٹایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر لٹایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر لٹایا نہ ہوتا
تو عشقوں کا دریان بہایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر لٹایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر لٹایا نہ ہوتا
جو معلوم ہوتا کہ ہو گا اندھیرا
جو معلوم ہوتا کہ ہو گا اندھیرا
کہ ہو گا اندھیرا
چراغ محبت جلایا نہ ہوتا
چراغ محبت جلایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر
اوہ دنیا کے مالک
جدا تھا جو کرنا
جدا تھا جو کرنا
اوہ دنیا کے مالک
جدا تھا جو کرنا
جدا تھا جو کرنا
تو اچھا تھا اُن سے
ملایا نہ ہوتا
تو اچھا تھا اُن سے
ملایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر
ملایا نہ ہوتا
تو عشقوں کا دریان بہایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر لٹایا نہ ہوتا
اگر دل کسی پر