ہائے فاطمہ زہرہ
ہائے بادے رسول امت نے
فاطمہ کو بہت ستایا ہے
ہائے بادے رسول امت نے
فاطمہ کو بہت ستایا ہے
کس کے گھر کو جنان آئے ہیں
جس کے گھر میں قرآن آئے
ہائے بادے رسول امت نے
فاطمہ کو بہت ستایا ہے
ہائے بادے رسول امت نے
فاطمہ کو بہت ستایا ہے
دار دربارے میں مسلمان
دار دربارے میں مسلمان
دون جھٹلا کی احلال اس کے
جان کے ساتھ سلوک کر ڈالا
پل میں ہو گئے صفید بال اس کے
گر کے بے ہوش ہو گئی دارا
حال زینب کو جب سنے
مگر خطر اسکایا تو
segued سomme
حال زینب کو جس دختک à clips
مرحلوں سے م forcément
کہ مجھے بھلانی بہلائی
نماز میں بھلانی بہلانی
اُس WOW
گحی lottery
کے ساتھ
کے لئے
کمی یاتری
کیا ہوتے ہیں
براہ استر dans
فیضائے سے رولاؤ نہ جڑکیاں دو نہ کچھ دشائے میں کرو
دیکھ جس کو نبی کھڑے رہتے اس کو دربارے میں کھڑا نہ کرو
ڈھوئے جب لادلی محمد کی سارا دربارے مسکرائیاں ہے
اے بادل حسول رحمت نے باطمہ کو بہت ستایا ہے
اے بادل حسول رحمت
خاتمہ کیوں بہت ستایا ہے
تیری حیرت کا نام ہے زنا
اور شبیر ہے سبیر تیرا
تیرے آسو سجاد کے آسو
اور سکینہ میں ہے اثر تیرا
تیرے بچوں نے بیوی تیری طرح
ظلم سے کئی عیدی بچایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کیوں بہت ستایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کیوں بہت ستایا ہے
خاتمہ تیرے جناد کو
میں نہ اس وقت تک لگاؤں گا
نہ بولائیں گے جب تلقے
مجھ کو بولے شبیر میں نہ آؤں گا
گھر میں کوہران ہو گیا گرپا
شاہ کو بی بی نے جب بلایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کیوں بہت ستایا ہے
خاتمہ کیوں بہت ستایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کیوں بہت ستایا ہے
جو آجر سے آدھا نے پایا
ایسے کوئی لگائی آزازاں
جب مسلمانوں نے بیٹھا گیا
کیا ہمراہ
جو لگا خاتمہ کو دروازاں
جخمی پہلو سے پاک بی بی نے
مر کے بھی آتنا اٹھایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کو
بہت ستایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کو
بہت ستایا ہے
نہ حسن گئی ہے کوئی محشیقا
اور نہ خوف ہے جہاں نمکا
ہم آزازاں
روکو تو بس بی بی
آسرا ہے بہت تیرے غم کا
قسم غازی کی خوش نصیب ہے وہ
جس کے دل میں یہ غم سمایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کو
بہت ستایا ہے
ہائے بانے رسول اللہ وطنی
خاتمہ کو
بہت ستایا ہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật