چھوڑ کے تو مجھ دھار میں گئی لو
آج ہی آ کے گئی لو نام آ
کے گئی لو
جیے مر کے قسم بکھا کے
آپن ہاتھ چھڑا کے گئی لو
احساس نہ تو ہو کے درد کے باقی جان کے بھی مو پھر گئی لو
چار اور
آوے لو تو ہی نظر محسوس ہو لا تو پاس بڑھو
ارادہ نہ معلوم رہے تو کرو دگا
کب ہونا ہم سے کئی لو وفا ہو گئی لو جان تو بے وفا
کہے کئی لو دگا
بیسواس کے ہمری توڑ کے تو بہت ہم کے تڑ پئی لو
تن کو تو اپنے کئی لاپ کب ہونا ہی پچھتائی لو
بیسواس کے ہمری توڑ کے تو بہت ہم کے تڑ پئی لو
تن کو تو اپنے کئی لاپ کب ہونا ہی پچھتائی لو
نا جیے کے
آدھار بچل لگے آدھ ہم مر جائیب ہو
جب جب توہار یاد آوے ہی اکھین سے برسات ہو
نا باول تو کے بے وفا تو کئی لو دگا
کب ہونا
ہم سے کئی لو وفا ہو گئی لو جان تو بے وفا
پاثر کے مورت بن گئی نی دل تڑپ تڑپ کے روئے ہو سب
اور کھالی آدھیار دکھیں اکھیاں بس ان کے جوہے ہو
پاثر کے مورت بن گئی نی دل تڑپ تڑپ کے روئے ہو
سب اور کھالی آدھیار دکھیں اکھیاں بس ان کے جوہے ہو
راجن اب کسمت پھوٹ گئیل کسمت بھی ہم سے روٹ گئیل
نا کر سکلی او ہم سے وفا نا باول تو کے بے وفا
تو کئی لو دگا تو کئی لو دگا
تو کئی لو دگا تو کئی لو دگا
کب ہونا ہم سے کئی لو وفا ہو گئی لو جان تو بے وفا
ہو گئی لو جان تو بے وفا