خسروی اچھے لگی نا سروری اچھے لگی
ہم فقیروں کو مدینے ہم فقیروں کو مدینے کی گلی اچھے لگی
ہم فقیروں کو مدینے کی گلی اچھے لگی
دور تھے تو زندگی بے رنگ تھی، بے کیف تھی
دور تھے تو زندگی بے رنگ تھی، بے کیف تھی
دور تھے تو زندگی بے رنگ تھی، بے کیف تھی
دور تھے تو زندگی بے رنگ تھی، بے کیف تھی
ان کے کوچے میں گئے تو زندگی اچھے لگی
ان کے کوچے میں گئے تو زندگی اچھے لگی
میں نہ جاؤں گا کہیں بھی در نبی کا چھوڑ کر
میں نہ جاؤں گا کہیں بھی در نبی کا چھوڑ کر
میں نہ جاؤں گا کہیں بھی در نبی کا چھوڑ کر
مجھ کو کوئے مصطفیٰ
مجھ کو کوئے مصطفیٰؑ کی چاکری اچھی لگی
ناز کر تو اے حلیمہ سرور کونین پر
ناز کر تو اے حلیمہ سرور کونین پر
گھر لگی اچھی تو تیری گھر لگی
اچھی تو تیری جھوپڑی اچھی لگی
گھر لگی اچھی تو تیری جھوپڑی اچھی لگی
رکھ دیئے سرکار کے قدموں پہ سلطانوں نے سر
رکھ دیئے سرکار کے قدموں پہ سلطانوں نے سر
رکھ دیئے سرکار کے
قدموں پہ سلطانوں نے سر
سب کو کوئے مصطفیٰؑ کی
سب کو کوئے مصطفیٰؑ کی چاکری اچھی لگی
سب کو کوئے مصطفیٰؑ کی چاکری اچھی لگی
والے ہانہ ہو گئے
جو تیرے قدموں پر نسار
والے ہانہ ہو گئے
جو تیرے قدموں پر نسار
والے ہانہ ہو گئے
جو تیرے قدموں پر نسار
سر ورے کونوں مکان کی
سر ورے کونوں مکان
مکان کی سادگی اچھی لگی
سرور کونوں مکان کی سادگی اچھی لگی
آج محفل میں نیازی نات جو میں نے پڑھی
آج محفل میں نیازی نات جو میں نے پڑھی
آج محفل میں نیازی نات جو میں نے پڑھی
آشقان مصطفیٰ کو
آشقان مصطفیٰ کو
وہ بڑی اچھی لگی
آشقان مصطفیٰ کو
وہ بڑی اچھی لگی
خسروی اچھی لگی
نا سروری اچھی لگی
خسروی اچھی لگی
نا سروری اچھی لگی
خسروی اچھی لگی
نا سروری اچھی لگی
ہم فقیروں کو مدینے
ہم فقیروں کو مدینے
کی گلی اچھی لگی
ہم فقیروں کو مدینے
کی گلی اچھی لگی
ہم فقیروں کو مدینے
دینے کے گلے اچھے لگیں