خواجہ جی
سنو فریاد تم میری
موینوں دین حج میری
سنو فریاد تم میری
لبوں پہ نام تیرا اور دل میں آرہوں تیری
سنو فریاد تم میری
موینوں دین حج میری
سنو فریاد تم میری
سنو فریاد تم میری
سنا ہے میں نے اس دہلی جو پر قسمت بدلتی ہے
خواجہ جی سنا ہے میں نے اس دہلی جو پر قسمت بدلتی ہے
جناب ہے
ٹو جسے آندھی میں بھی وہ شم جلتی ہے
جلا دے
ٹو جسے آندھی میں بھی وہ شم جلتی ہے
Vocês *** کے جانب میں بھی وہ شم جلتی ہے
جلے گی شم کب میری
سنو فریاد تم میری
موینوں دین حج میری
سنو فریاد تم میری
جلا دے گی شم کب میری
موینوں دین حج میری
دن مجھ میں دھائی مہینوں دن مجھ میں دھائی مہینوں دن مجھ میں دھی جلے گی شم تب میری
ہر ایک در سے اٹھا کے یہ دلیں ملتے یہاں لائے
ہجری ہر ایک در سے اٹھا کے یہ دلیں ملتے یہاں لائے
ٹکانا پھر کہا میرا جو مجھ کو تُو نے چھکرایا
ٹکانا پھر کہا میرا جو مجھ کو تُو نے چھکرایا
جو مجھ کو تُو نے چھکرایا
مجھ کو تُو نے چھکرایا
نگاہے لُcs کیوں تیری مہینوں دین مجھ میں دھائی مہینوں دن مجھ میں دھائیا
مہینوں دین مجھ میں دھائی مہینوں دین مجھ میں دھائی مہینوں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật