یہ ہے وہ دربار جو مایوسوں کی آنس بنائے
توڑے جو سو بار توبہ وہ بھی معافی پائے
مختوم شاہ بابا میرے مختوم شاہ بابا
در پہ سوالی آئے مدد کو آجا
مختوم شاہ بابا میرے مختوم شاہ بابا
مختوم شاہ بابا میرے مختوم شاہ بابا
مختوم شاہ بابا میرے مختوم شاہ بابا
مکتوم شاہ بابا
سر پہ سوالی آئے مدد کو آجا
یا مکتوم شاہ بابا میرے یا مکتوم شاہ بابا
سات جمعے راتوں تک چادر جو بھی چڑھانے آئے
شاہ بابا کی برکت سے وہ ساری مرادیں پائے
سات جمعے راتوں تک چادر جو بھی چڑھانے آئے
شاہ بابا کی برکت سے وہ ساری مرادیں پائے
سب کے لیے ہے کھولا تیرا دروازہ
سب کے لیے ہے کھولا تیرا دروازہ
سر پہ سوالی آئے مدد کو آجا
سر پہ سوالی آئے مدد کو آجا
یا مکتوم شاہ بابا میرے یا مکتوم شاہ بابا
یا مکتوم شاہ بابا میرے یا مکتوم شاہ بابا
بابا تیری رحم دلی کی جننے بھوم مچی ہے
جن کی جولی خالی ہے تُو نے ان کی جھولی بھری ہے
بابا تیری رحم دلی کی جننے بھوم مچی ہے
بابا تیری رحم دلی کی جننے بھوم مچی ہے
جن کی جھولی خالی ہے تُو نے ان کی جھولی بھری ہے
جن کی جھولی خالی ہے تُو نے تُم کی جھولی بھری رہے
ولیوں میں پڑے ولی ہیں میرے بابا
در پہ سوالی آئے مدد کو آجا
یا مبتون شاہ بابا میرے یا مبتون شاہ بابا
یا مبتون شاہ بابا میرے یا مبتون شاہ بابا
کرتے ہیں دنیا پہ حکومت یہ بمبئی کے بادشاہ
راستہ جو بھولے ہوئے ہیں ان کو دکھائیں راستہ
موسیقی
کرتے ہیں دنیا پہ حکومت یہ بمبئی کے بادشاہ
راستہ جو بھولے ہوئے ہیں ان کو دکھائیں راستہ
گھر پہ سہارے کا ہے تُو ہی سہارا
گھر پہ سوالی آئے مدد کو آجا
گھر پہ سوالی آئے مدد کو آجا
یا مبتون شاہ بابا میرے یا مبتون شاہ بابا
یا مبتون شاہ بابا میرے یا مبتون شاہ بابا
یا مبتون شاہ بابا میرے یا مبتون شاہ بابا
موسیقی
بابا کے بچپن کا قصہ تمہیں سناتا ہوں
ماں کا درجہ کیا ہوتا ہے یہ بتلاتا ہوں
موسیقی
ایک رات کو ماں نے اٹھ کر بیٹے سے پانی مانگا
بابا جب پانی لائے تو سویا ہوا ماں کو پایا
بیٹے نے ماں کو نہ جگایا
بیٹے نے ماں کو نہ جگایا پانی لے کر کھڑے رہے
ماں کی صبح جب آنکھ کھلی بیٹے کو دیکھا ہے رسے
ماں نے پوچھا پانی لے کر کب سے کڑا ہے تو بیٹے
آپ نے جب پانی مانگا تھا کب سے ہی بابا بولے
بیٹے کی خدمت کو دیکھ کر
بیٹے کی خدمت کو دیکھ کر ماں نے اس کو چوم لیا
پیار سے سر پہ ہاتھ رکھا اور نام انہیں مقدوم دیا
بیٹے نے ماں کو نہ جگایا پانی لے کر کھڑے رسے
ماں کی دعایں لے کر ہی بیٹے کا اتنا نام ہوا
کبھی نہ ماں کا دکھا نہ دل پیغام یہی ہے بابا کا
کبھی نہ ماں کا دکھا نہ دل پیغام یہی ہے بابا کا
کبھی نہ ماں کا دکھا نہ دل پی�ام یہی ہے بابا کا
ماں خوش رہے گی تو خوش ہوں گے بابا
در پہ سوالی آئے مدد کو آجا
مبدوم شاہ بابا میرے مبدوم شاہ بابا