من ہے یہ منموجی پاکی
عشق ہی عشق یہ چاہے
منظور اس میں یہ رازی
عشق ہے عشق یہ چاہے
من ہے یہ منموجی پاکی
عشق ہی عشق یہ چاہے
منظور اس میں یہ رازی
عشق ہے عشق یہ چاہے
ہر ک نظر ساری عمر چاہے یہ عشق عبید
سب کچھ یہ کھوئے بیٹھا گواہے
چھونے یہ اپنا نصیر
من یہ فقیر
من یہ فقیر
من یہ فقیر
اوہ
بیار کی بھاشت جانے یہ سمجھے نہ اسے کچھ اور بھائے
تنہایا بے چینیا سہ کر بھی یہ مسکرائے
ہر ک نظر ساری عمر چاہے یہ عشق عبید
سب کچھ یہ
کھوئے بیٹھا گواہے چھونے یہ اپنا نصیر
من یہ فقیر
من یہ فقیر
من یہ فقیر
من یہ فقیر
من یہ فقیر