مولا غزا
مولا غزا
السلام علیکم
یا غریب الغربا
السلام علیکم
یا مرین زوفا
السلام علیکم
یا شمس شموس
ایوہ المدفونوں
بی ارزے توس
شائفہ میرے سامنے
شائفہ میرے سامنے
شائفہ میرے سامنے
زامنے آہو
میرے حاجت روا کر دے کرم
واسطہ معصومہ اے قمتا
زرا کر دے کرم
بہر حیدر اور بہر فاطمہ
کر دے کرم
مجدن کے واسطے
مولا رضا کر دے کرم
بس اکھا باقی
باقی کا
یا غریب الغربا
سلام علیکم
یا مرین زوفا
شائفہ میرے سامنے
شائفہ میرے سامنے
شائفہ میرے سامنے
شائفہ میرے سامنے
دش پایا بھی
درحاجت سے
ہر بیمار کو
میرے مولا مالو
زرد مفل سو نادار کو
یہ خوشی
اولاد کی گھر
بے کا سولا چھار کو
حیم کی دولت
اچھا ہو
چھہے کے ماتم دار کو
شائفہ میرے سامنے
باقی کا
یا غریب الغربا
سلام علیکم
بس اکھا باقی کا
یا غریب الغربا
تھا
حیرم چاندیfta
ایک دنیا
میں انکرین
تفریق
رسول اللہ
جی ماں
جی انکریہ
زیارت کے لیے بلوائیے
ظاہری کی اس سعادت کے لیے بلوائیے
آسیوں کو پھلتہارت کے لیے بلوائیے
آدمیوں کو شفاعت کے لیے بلوائیے
پسکا موتی کااں
جاں بکی بلقربہ کا
پسکا موتی کااں
جاں مکینہ متوفہ
آئی کامل ساحہ
جاں آئی کامل ساحہ
آئی کامل ساحہ
جاں آئی کامل ساحہ
مومنوں ماں تم کرو پھر سے ہے زہرا سوگ میں
غم میں ڈوبا ہے خراسہ اے مدینہ سوگ میں
شہر غم میں ہے اتاسی اکے گے دکھیاں سوگ میں
آئے مولا رجال ہے اہل کریہ سوگ میں
جس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاں
آئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاں
زہر یہ کس نے دیا ہے بے قصو مظلوم کو
کس نے پھر تڑپا دیا ہے آٹھ بے معصوم کو
آمدینے سے بہت ہی نور اس محروم کو
اس غریبے دوس کو آئے میرے مخدوم کو
جس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاں
آئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں جو آئے قامل ساہاں
ایک معصومہ جو بھائی کے لیے تھی بے قرار
بھائی کی خاطر کیا تھا خون کے دریاں کو پاس
تم میں آکر شہر تم کو آیا جس نے سوگ
جو کے بولی خیر ہو بھائی کی اے پروردگاں
جس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو بھائی کے لیے تھی بے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں جو بھائی کے لیے تھی بے قامل ساہاں
جیب تن کیوں کر رہے ہیں لوگ یہ کالے لباس
دیکھ کر معصومہ اٹکم ہو رہی تھی بدہواں
بھائی سے ملنے کی یارب پھوٹ نہ جانے
یہ آج اس طفا کا واسطہ پہنچا مجھے بھائی کے پاس
جس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاں
آئے قامل ساہاں
دے رہا تھا ایک منادی یہ شہادت کی خبر
ہم کے بادل چھا گئے ہیں آج اہلِ توس پر
پھر شہادت پا گیا ہے ایک زہراں کا
پسے دے گئے مولا رضا
دنیا پانی سے سفر
جس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاں
آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں
جس سکام و حیثیتہاں
آئے قامل ساہاں
جس سکام و حیثیتہاں
آئے قامل ساہاں
شان سے اٹھا جنازہ آپ کا مولا رضا
خوش نصیبی آپ کو غسلوں کا پن بھی مل گیا
سوگواروں نے بھی آ کر آپ کو کا دعا
ہم غریبوں کا سلام اے مقتلِ کربو بلا
جس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاں
آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں
جس سکام و حیثیتہاں
آئے قامل ساہاں
جس سکام و حیثیتہاں
آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں
کس ریاضِ خلد میں پھر حاضری ہو یا امام
آپ ہی کرتے ہیں خود ذاتِ سفر کا احتمام
تم نمازوں میں دعا کرتے گئے
یہی صبح و شاہ
آرز و فتح کو زفر کی دل میں رکھتے ہیں غلام
جس سکام و حیثیتہاں جو بچے بلک رباہاں
جس سکام و حیثیتہاں جو مقینات دوباہاں
آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں جو مقینات دوباہاں
آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں
آئے قامل ساہاں