
Song
V.A
Mujhse Miliye

0
Play
Lyrics
Uploaded by86_15635588878_1671185229650
مجھ سے ملیے مجھ کو کہتا ہے زمانہ لا جواب
مجھ سے ملیے مجھ کو کہتا ہے زمانہ لا جواب
اور ابتدا سے انتہا تک مجھ پہ رہتا ہے شباب
تو میرے چہرے پر پڑی رہتی ہے شیشے کی نقاب
اور ساری دنیا جانتی ہے نام ہے میرا شراب
میرے کتروں میں سمندر کی روانی بند ہے
اور میں وہ ہوں موٹھی میں جس کی نوجوانی بند ہے
آج بھی مشہور ہوں میں کل بھی میں مشہور تھی
اور فرق ہے پر نور اب ہوں پہلے میں بے نور تھی
کہ وائزوں کے پاس تھی رندوں سے کوسوں دور تھی
اور آج میں صحبہ ہوں لیکن کل تلک انگور تھی
یعنی کل میں باغ میں تھی آج میں خانے میں ہوں
اور پہلے پھل تھی پھول بن گئے اب میں پیمانے میں ہوں
لا کے جنہ سے زمین پر حق نے چھوڑا ہے مجھے
اور کھلونے کی طرح دنیا نے توڑا ہے مجھے
تو گل کے ٹکڑے ہو گئے ایسا جھنجھوڑا ہے مجھے
اور آگ پر رہ کر زمانے نے نچھوڑا ہے مجھے
تو ختم آخر کار میری زندگانی ہو گئی
اور رفتہ رفتہ گھل کے میں رنگین پانی ہو گئی
جب میں پانی بن گئی تو ہو گئی بوتل میں بند
اور قید میں شیشے کی آ کر ہو گیا رتبہ بلند
تو میری صورت میری سیرت آئی ہر دل کو پسند
اور بڑھ گئی توقیر میری مل گئی عزت دو چند
کہ یہ نہ پوچھو کہ اس حالت میں کیا کیا مل گیا
اور مٹ گئی ہستی مگر مستی کا دریاں مل گیا
پرند کی نظروں میں میری شکل ہے سب سے ہسی
اور جس قدر ہے خوبیاں مجھ میں کسی میں بھی نہیں
تو مس سے جلتی ہے زمانے کی ہر لڑ نازنی
اور شاہ زادے تک میرے در پر جھکاتے ہیں جبھی
تو اپنی حد سے اور کچھ آگے جو بڑھ جاتی ہوں میں
اور بادشاہوں کے سروں پہ جا کے چڑ جاتی ہوں میں
جس نے میرا ہاتھ تھاما انقلابی ہو گیا
اور سرخ آنکھیں ہو گئی چہرہ گلابی ہو گیا
سر سے لے کر پاہوں تک رنگ آفتا بھی ہو گیا
اور جس نے چوما مجھ کو نام اس کا شرابی ہو گیا
تو جو برا مجھ کو کہے اے شمس اس کی بھول ہے
اور میری ہستی کیا ہے جنت کا گلابی بھول ہے
مجھ سے ملیے مجھ کو کہتا ہے زمانہ لا جواب
اور ابتدا سے انتہا تک مجھ پہ رہتا ہے شباب
تو میرے چہرے پر پڑی رہتی ہے شیشے کی نقاب
اور ساری دنیا جانتی ہے نام ہے میرا شراب
میرے کتروں میں سمندر کی روانی بند ہے
اور میں وہ ہوں موٹھی میں جس کی نوجوانی بند ہے
آج بھی مشہور ہوں میں کل بھی میں مشہور تھی
اور فرق ہے پر نور اب ہوں پہلے میں بے نور تھی
کہ وائزوں کے پاس تھی رندوں سے کوسوں دور تھی
اور آج میں صحبہ ہوں لیکن کل تلک انگور تھی
یعنی کل میں باغ میں تھی آج میں خانے میں ہوں
اور پہلے پھل تھی پھول بن گئے اب میں پیمانے میں ہوں
لا کے جنہ سے زمین پر حق نے چھوڑا ہے مجھے
اور کھلونے کی طرح دنیا نے توڑا ہے مجھے
تو گل کے ٹکڑے ہو گئے ایسا جھنجھوڑا ہے مجھے
اور آگ پر رہ کر زمانے نے نچھوڑا ہے مجھے
تو ختم آخر کار میری زندگانی ہو گئی
اور رفتہ رفتہ گھل کے میں رنگین پانی ہو گئی
جب میں پانی بن گئی تو ہو گئی بوتل میں بند
اور قید میں شیشے کی آ کر ہو گیا رتبہ بلند
تو میری صورت میری سیرت آئی ہر دل کو پسند
اور بڑھ گئی توقیر میری مل گئی عزت دو چند
کہ یہ نہ پوچھو کہ اس حالت میں کیا کیا مل گیا
اور مٹ گئی ہستی مگر مستی کا دریاں مل گیا
پرند کی نظروں میں میری شکل ہے سب سے ہسی
اور جس قدر ہے خوبیاں مجھ میں کسی میں بھی نہیں
تو مس سے جلتی ہے زمانے کی ہر لڑ نازنی
اور شاہ زادے تک میرے در پر جھکاتے ہیں جبھی
تو اپنی حد سے اور کچھ آگے جو بڑھ جاتی ہوں میں
اور بادشاہوں کے سروں پہ جا کے چڑ جاتی ہوں میں
جس نے میرا ہاتھ تھاما انقلابی ہو گیا
اور سرخ آنکھیں ہو گئی چہرہ گلابی ہو گیا
سر سے لے کر پاہوں تک رنگ آفتا بھی ہو گیا
اور جس نے چوما مجھ کو نام اس کا شرابی ہو گیا
تو جو برا مجھ کو کہے اے شمس اس کی بھول ہے
اور میری ہستی کیا ہے جنت کا گلابی بھول ہے
Show more
Artist

V.A68401 followers
Follow
Popular songs by V.A

Mashup 3 In 1 - Để Anh Lương Thiện, Anh Thôi Nhân Nhượng, Đừng Hỏi Em Ổn Không (Huy PT Remix)

06:42

Uploaded bySONY MUSIC