رحمت کا در کھول آگئے دربارِ مصطفیٰؑ میں
بِن ماغے مل راگا آگئے دربارِ مصطفیٰؑ میں
اُن پر دُرودِ گردم، اُن پر سلامِ گردم
ہر ایک پڑھ راگا آگئے دربارِ مصطفیٰؑ میں
آسوں جو بے رہے ہیں، سب حال کے رہے ہیں
آسوں جو بے رہے ہیں، سب حال کے رہے ہیں
لب کون کھول آگئے دربارِ مصطفیٰؑ میں
سینے پہ ہاتھ رکھ کے میں دل کو ڈونڈتا ہوں
اور دل مجھے کو ڈونڈتا آگئے دربارِ مصطفیٰؑ میں
آداب کا تقاضا جنبش نغو بدن میں
دل وجد کر راگا آگئے دربارِ مصطفیٰؑ میں
مرنے کے بعد میرے پوچھے کوئی تو کہنا
مرنے کے بعد میرے پوچھے کوئی تو کہنا
ہو نات پڑھ راگا آگئے دربارِ مصطفیٰؑ میں
خوشبو عدیب تیری ناتوں سے آ رہی ہے
اک بار کیا گیا ہے دربارِ مصطفیٰؑ میں
بن مانگے مل را گائے دربارِ مصطفیٰؑ میں