یا رب دکھا دے مجھ کو تُو رمضان میں مدینہ
ماہے سیام آیا ہے رحمت کا مہینہ
یا رب دکھا دے مجھ کو تُو رمضان میں مدینہ
مسجد میں رونکے لگے افتاروں سہاری سے
یا رب یہی ہے عزل سے بخشش کا کرینہ
یا رب دکھا دے مجھ کو تُو رمضان میں مدینہ
آکا میں لکھو شان تو کیسے لکھو بھلا
مہکا دے جو فیضہ کو وہ آکا کا پسینہ
یا رب دکھا دے مجھ کو تُو رمضان میں مدینہ
نسبت میری سرکار سے دوزل کا خوف کیا
آکا مجھے جو دیکھ لیں تارے جائے سفینہ
یا رب دکھا دے مجھ کو تُو رمضان میں مدینہ
افضل کرین رات نزولِ قرآن کی
نازل ہوا ہے اسم جین مول نگینہ
یا رب دکھا دے مجھ کو تُو رمضان میں مدینہ
محبوب پر درود ہی بردے زباں رہے
مولا یہ افتخار کے دل کا ہے خزینہ
یا رب دکھا دے مجھ کو تُو رمضان میں مدینہ