رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
ایک دو دن کی ہوں میں سحاگن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
کل بیٹھایا تھا مسند کے اوپر
آج میٹی پہ میں ہوں کھولے سر
چھن لیتے ہو کیوں میرا زیور
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رحم آتا نہیں تم کو لوگو
کل کی دلہن ہوں مو میرا دیکھو
دفن مجھ کو بھرے ہاتھوں کر دو
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
آ گئی ہے میرے سر پہ آفت
مانگ پر ٹوٹی میرے قیامت
میرے ہاتھوں کی لیتے ہو زینت
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
اٹھ گیا ہے میرے سر سے والی
مجھ کو چادر اڑھا دو وہ کالی
ہاتھ کیوں میرے کرتے ہو خالی
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
آئے نوشاں کے لاشاں کو لے کر
گھر میں شادی کے برپا تھا مہشر
پھر نہ آیا دلہن کی زباں پر
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہن
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
چھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật