Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
روز و شب حمد ہے شاہی دو سرا کرتے رہے
روز و شب حمد ہے شاہی دو سرا کرتے رہے
روز و شب حمد ہے شاہی دو سرا کرتے رہے
حق محبت کا محبت سے ادا کرتے رہے
حق محبت کا محبت سے ادا کرتے رہے
حق محبت کا محبت سے ادا کرتے رہے
اپنی بینوری پہ بھی شکرے خدا کرتے رہے
اور یوں تامیلِ حکمِ مصطفیٰ کرتے رہے
اور یوں تامیلِ حکمِ مصطفیٰ کرتے رہے
ملے حکمیں مصطفیٰ کرتے رہے
اپنے ہوتوں پر لگا لی
ہم نے مورے خامشی
اور عشقوں کی زبان سے
التجا کرتے رہے
اور عشقوں کی زبان سے
التجا کرتے رہے
اپنے اس جررت پہ ہم کو
ناز تھا اور ناز ہے
ان کو آگے
ان کو اپنا جان کر
ان سے گلا کرتے رہے
ان کو اپنا جان کر
ان سے گلا کرتے رہے
یہ جب اس آستان پاک کی
قابل نوشت
ہوتا تھی
آنکھوں ہی آنکھوں میں
ہم سجدے ادا کرتے رہے
آنکھوں ہی آنکھوں میں
ہم سجدے ادا کرتے رہے
کاش تیبوں میں مائے سر
ہوگوں میں
دو گز زمین
زندگی بھر ہم خدا سے
یہ دعا کرتے رہے
زندگی بھر ہم خدا سے
یہ دعا کرتے رہے
ہم نے آدابِ محبت
ہم نے آدابِ محبت
کا کیا یوں احترام
دل ہی دل میں ان سے عرضے
مو دعا کرتے رہے
دل ہی دل میں ان سے عرضے
مو دعا کرتے رہے
مقتصر یہ ہے
کہ ہم اقبال ساری زندگی
ہر نفس پر شرح تسلیف
موریزہ کرتے رہے
ہر نفس پر شرح تسلیف
موریزہ کرتے رہے
روز و شب ہم ادھے شاہے
دو سرا کرتے رہے
حق محبت کا محبت سے
ادا کرتے رہے
روز و شب ہم ادھے شاہے
دو سرا کرتے رہے