شاید تیری کمی
یا پھر میں کھو گیا
بدلی میری زندگی
الفاظ سے ہوئے نہ اب یہ بیان
شاید تُو تھی روشنی
جو ڈھلتی نہیں میری یہ رات
یا پھر میں سویا نہیں
میری راتوں کی طرح ڈھلتے نہیں میرے جذبات
تیری بہر
تو میں
میں کھویا رہتا تھا
میری پہلوں میں
تم کھوئی رہتی تھی
تیرے خیالوں میں
میں ہو گیا بے ہاں
کیے
یہ کہانی رہ گئی
ادھوری
شاید تیری کمی
شاید تیرا ہی نشا
جو میں ہوں راتوں میں جگہ
تیرے بینا یہاں
کیسی ادھوری
داستہ
تیری بہلوں میں
میں کھویا رہتا تھا
میری پہلوں میں
تم کھوئی رہتی تھی
تیرے خیالوں میں
میں ہو گیا بے ہاں
کیے یہ کہانی رہ گئی
ادھوری