موسیقی
موسیقی
آہ تیرے گوڑے گوڑے گار
اس پرے شم سے بار
آئے لوٹنیا
لٹ لیا
تیرے گوڑے گوڑے گار
اس پرے شم سے بار
آئے لوٹنیا
لٹ لیا
لٹ لیا
تیرے گوڑے گوڑے گار
اس پرے شم سے بار
تیرے گوھرے گوھرے گال
اس پیرے شم سے بال ہائے لوٹ لیا
تیری ذلکوں میں بہاروں نے جنم پایا ہے
رات گیا ہے تیرے بالوں کا حسین سایا ہے
زندگی ہے تیری پازیب کی جھنکاروں میں
حسن تیرا ہے زمانے کے تراداروں میں
تیری آنکھیں نہیں لگ رہے جسے پیمانے ہیں
ان میں بوشیدہ کئی رات کے افثانے ہیں
رخ سے ہاں چل جو ہٹا دے تو بہار آ جائے
اور ہس دے تو زمانے کو خمار آ جائے
ہاں ذرا پھر وہی لغموں کی کھنک ڈھل لے دے
شمکی لوپے پتنگوں کو ذرا جل لے دے
اہلیوں
اہلے دل کے لیے ارمانوں کی مندل تو ہے
مجھ سے بچھے تو کہوں گرمی میں فل تو ہے
رش کے پرداؤں سے نظر ایک تیری اگڑائی ہے
چاند کے حسن سے بڑھ کر تیری پرچھائی ہے
دامنِ صبر میری جان ہر ایک سے چھوٹے
دیکھ لیں تجھ کو تو زاہد کبھی تقویٰ ٹوٹے
کیوں
تیری مسکانی چال اس پہ غلقوں کا جال ہے لوت لیا
لوت لیا لوت لیا لوت لیا لے
لوت لیا لوت لیا لوت لیا لے
لوت لیا لوت لیا لوت لیا لے
لُٹ لیا لُٹ لیا لُٹ لیا رے
لُٹ لیا لُٹ لیا لُٹ لیا رے
تیرے گوھرے گالو تیرے شم سے بال ہائے لوٹ لیا