تیری قسم ہم کو تیری یادیں جو آتی ہے ہمیں ہر پل ستاتی ہے
اب تو نہیں لگتا
ہمارا دل تمہارے بھن کے ہر دھڑکن رولاتی ہے
تمہارا ساتھ اگر ملتا ہمارا دل نہ یوں جلتا
جل کے ہم نے راتوں میں تڑپ کر بے قراری میں
گزارے ہیں وہ کتنے پل جو یادوں میں
اب تو نہیں لگتا
ہمارا دل تمہارے بھن کے ہر دھڑکن رولاتی ہے
روہ تم خوش جدھر بھی ہو ہمارا حال مت پوچھو
ہماری یہ دعائیں ہیں
تمہاری جو بیراہیں ہیں تمہیں لے جائیں گلشن میں بہاروں میں
اب تو نہیں
لگتا
ہمارا دل تمہارے بھن کے ہر دھڑکن رولاتی ہے
خیامت دل پہ یوں گزری بھولائیں ہم
بھلا کیسے دعا اٹھتا ہے دل سے یوں
لگی تھی آگ یہ کیسے
وہی سپنے وہی آدھیں وہی بیتی روئی باتیں جب آتی ہیں
ہمیں ہر بل جلاتی ہے
اب تو
نہیں
لگتا ہمارا دل
تمہارے بھن کے ہر دھڑکن رولاتی ہے