اوہ
تیرا پیار اتنا حسین
کیسے مجھ سے یہ پوچھے آئینہ
میرا ہی ہے کیا یہ نصیب
اب بھی یقین آئینہ
میں تیری نظر اتاروں تجھے
جب سے سنبھالوں کوئی آج تجھ پے آئینہ
تجھے جتنا میں پیار کروں یاراں
کسی اور سے نہ کیا
اوہ
تجھے ٹوٹ کے جو میں نے نہیں چاہاں
تو پیار ہی کیا کیا ہو تجھے
جتنا میں پیار کروں
یاراں کسی اور سے نہ کیا
اوہ
اوہ
دھاگے تیڑوں پہ باندھے
میں نے کہاں تے کبھی
پر آسمانے اپنے ستارے جڑی ہی گئے پھر بھی
میں تیری نظر اتاروں تجھے جب سے سنبھالوں کوئی آج تجھ پے آئینہ
تجھے جتنا میں پیار کروں یاراں کسی اور سے نہ کیا
اوہ
تجھے ٹوٹ کے جو میں نے نہیں چاہاں تو پیار ہی کیا کیا