
Song
Shakeel Ashfaq
Waqya Lakadhara Aur Kundo Ki Niyaz

0
Play
Lyrics
Uploaded by86_15635588878_1671185229650
موسیقی
سامائین حضرات
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
شبنم میوزک اینڈ ڈی جے جنیجا جی پیش کرنے جا رہے ہیں
ایک بہت ہی پیارا واقعہ جس کا انبان ہے
ایک لکڑ ہارا اور پونڈوں کی نیاز
دیکھئے حضرات حضرت مام جعفر صادق کی
لوگ نیاز لگواتے ہیں پونڈوں پر اور مرادیں مانگتے ہیں
پھر دیکھئے آگے کیا ہوتا ہے
میں اس واقعے میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں
اس کے فنکار ہیں شکیل اشفار پوال اور اینا بدائی
اس واقعے کو لکھا ہے ہندوستان کے مشہور شاعر جناب
شاروخ لطیفی پیغمبر پر مراد آبادی نے
میزوک سے سجایا ہے جناب راجو خان صاحب نے
اس کے سیوجک ہیں دیبندر خدانہ جی
ریکارڈنگ مسٹر چندر گاندھی جی کی ہے
ایس کلیانی اسٹوڈیو دریاغنج نئی دلی
حضرات حضرت امام جعفر صادق کی یہ نیاز کا واقعہ
میں آپ کو یہاں سے سنانے جا رہا ہوں
اگر یہ واقعہ آپ کو اچھا لگے
تو مجھے کومنٹ بوکس میں ضرور لکھ کے بتائیں
یہ واقعہ آپ کو کیسا لگا
میں ہمیشہ آپ کو اسی طرح کے واقعات سناتا رہوں گا
تو لیجئے ملہزہ کیجئے
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
میلی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
امام جعفر کی عظمت کا سناتا ہوں میں قصہ
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
ملی تسقیل لوگوں سننے کے شاعر خود دل مچلو تھا
امام جعفرؑ کی عظمت کا سناتا ہوں میں قصہ
امام جعفرؑ کی عظمت کا سناتا ہوں میں قصہ
موسیقی
ہوا کرتی ہے ان کے نام کی ہی نیازی کونڈوں پر
بدل جاتے ہیں دن وہ اور عجب ہوتا ہے وہ منظر
موسیقی
خوشی کا گل گلہ ہوتا ہے اس دم سارے بچوں نے
وہ کونڈے کھاتے پھرتے ہیں عزیزوں گھر کے رستوں میں
چلو اب بات میں ایک کونڈوں کی تم کو سناتا ہوں
امام جعفرؑ کا تم کو ایک عجب قصہ بتاتا ہوں
نبی کی آلے ہیں وہ شانو
امام جعفرؑ نے لوگوں کیا کرامت یہ دکھائی ہے
رہا گرتا تھا انسان ایک شہر میں خوب مفلس تھا
وہ لکڑی بیٹھتا تھا یوں گزر وہ اپنی کرتا تھا
تھی اس کی نیک بیوی وہ خدا کا شکر کرتی تھی
نمازیں با خوشی وہ وقت پر خوشیوں سے پڑتی تھی
پریشان حال تھے وہ بس گزر مشکل سے ہوتا تھا
لکڑ ہارا غریبی دیکھ کر وہ خوب روتا تھا
کہا ایک روز اپنی بیوی سے پردیس جاؤں گا
کہا ایک روز اپنی بیوی سے پردیس جاؤں گا
کہا ایک روز اپنی بیوی سے پردیس جاؤں گا
وہاں جا کر خدا کے فضل سے دولت کماؤں گا
خدا حافظ کہا بیوی سے اپنی خوب مشکل سے
دعا بیوی نے مانگی مومنوں پھر آہوزاری سے
میرے شوہر پھر رب العالمی اپنا کرم کرنا
محمد مصطفیٰ کے صدق میدہ من کو تو بھرنا
جدا شوہر ہوا تو دن بڑی مشکل سے کٹتے تھے
غریبی دیکھ کر سب لوگ اس سے دور ہٹتے تھے
نہ کوئی بات کرتا تھا نہ کوئی پاس جاتا تھا
سمجھتے تھے نہ ہمدم نہ کوئی اس کو نبھاتا تھا
خدا پر تھا بھروسہ بس لکڑھارے کی بیوی کو
اسی طرح سے گزرے کچھ مہینے دوستو سن لو
خبر جب اپنے شوہر کی سنو اس نے نہیں پائی
لکڑھارے کی بیوی
دل میں اپنے خوبو گھبرائی
گئی وہ ایک مکہ پر اور دل کا حال بتلایا
ملازم گھروں میں رکھ لو ان کو سب آوال سمجھایا
وزیر خاص کا تھا وہ مکہ رہنے لگی اس جان
وزیر خاص کا تھا وہ مکہ رہنے لگی اس جان
وزیر خاص کا تھا وہ مکہ رہنے لگی اس جان
جو آتی یاد شوہر کی تو دل بے چین ہوتا تھا
وزیر خاص کے گھر نوکری اس وقت کرتی تھی
کبھی کپڑے وہ دھوتی تھی کبھی برطن وہ دھوتی تھی
لگاتی تھی وہ جھاڑوں بس وزیر خاص کے گھر میں
اسی حالت میں اس کو کافی عرصے مومنوں گزرے
خدا سے بس دعائیں اپنے شوہر کو وہ کرتی تھی
بہت ہی رویا کرتی تھی سکون سے وہ نہ سوتی تھی
ہوا ایک روز ایسا جب لکڑ ہارے کی وہ بیوی
عشاء پڑھ کر جو سوئی خوابوں میں صورت عجب دیکھی
اماں ماں سر پہ ان کے نور سے پر نور چہرہ تھا
خدا کی رحمتوں کا چاروں جانب ان پہ پہرہ تھا
لکڑ ہارے کی بیوی سے کہا تم دھیان سے سن لو
دلاؤ نیاز پونڈوں پر خوشی کے پھول تم چن لو
رجب کا ہے مہینہ اور شب بائیس کی یہ تھی
خدا پر کر بھروسہ نیاز کی کر تو بھی تیاری
دلاؤ پونڈوں پر نیاز پھر رب سے دعا کرنا
دلاؤ پونڈوں پر نیاز پھر رب سے دعا کرنا
دلاؤ پونڈوں پر نیاز پھر رب سے دعا کرنا
امام جعفر کا رب کو واسطہ دے کر دعا کرنا
ہوئی بیدار وہ جب تھا ذہن میں خواب کا منظر
بنائی اس نے پوری پھر دلائی نیاز پونڈوں پر
تبرک سب کو بانٹا پھر دعا اللہ سے مانگی
میرے شوہر نے دلائی نیاز پونڈوں پر
مجھ سے اب ملا دے اے میرے مالک
امام جعفر کا تجھ کو واسطہ رب اب پرم کر دے
خوشی کے پھولوں سے تُو میرے دامن کو خدا بھر دے
لکڑ ہارے کبھی اب حال لوگوں کچھ سناتا ہوں
ہوا کیا ساتھ اس کے تم کو وہ باتیں بتا دیں
وہ کٹا کرتا تھا لکڑی انہیں پھر بیچا کرتا تھا
گیا ایک روز لکڑی کٹنے تو ہو گیا ایسا
کلہاری ہاتھ سے چھوٹی گری وہ پیڑے کے نیچے
آواز آئی کھنکی تو لکڑ ہارا تب ہی چونکا
زمیں کھو دی وقت میں کھو دی
کہاں کی تو خزانہ اس جگہ نکلا
مقدر پھر لکڑ ہارے کا لوگوں ایک دم بدلا
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
جو دیکھا اس کی بیوی نے
تو اس کو مل گئی راحت
جو دیکھا اس کی بیوی نے
تو اس کو مل گئی راحت
جو دیکھا اس کی بیوی نے
تو اس کو مل گئی راحت
دیکھایا سونا چاندی ہیرے موتی اپنی بیوی کو
کہا بیوی نے کیسے یہ ملے تم کو بتاؤ تو
لکڑ ہارا یہ بولا جب گلہاڑی ہاتھ سے چھوٹی
زمین پر وہ گری تو سونا چاندی مجھ کو یہ دیکھی
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
کہا بیوی نے کیا تاریخ تھی اور کیا مہینہ تھا
لکڑ ہارا یہ بولا وہ رجب کا بس مہینہ تھا
وہ تھی تاریخ بائیس جب خزانہ میں نے یہ پایا
کہا بیوی نے ہم پر ہے امام پاک کا سایہ
خدا کی یہ عطا ہے
اور امام جعفر کا صدقہ ہے
حقیقت میں نبی کی آل کا ہر گول پکا ہے
بنایا گھر بھی آلا نوکری بھی چھوڑ دی اس نے
وزیر خاص کی بیوی یہ بولی ایک دن اس سے
کہاں سے اتنی دولت بولو تو یہ تم نے پائی ہے
مجھے لگتا ہے تم پر سب یہ چوری کی کمائی ہے
لکڑ ہارے کی بیوی نے کہا یہ ہے عطا ربو
لکڑ ہارے کی بیوی نے کہا یہ ہے عطا ربو
امام جعفر کا صدقہ ہے جو ہم پر آج ہے دولت
امام جعفر کا صدقہ ہے جو ہم پر آج ہے دولت
وزیر خاص کی بیوی کے دل میں
وزیر خاص کی بیوی کے دل میں
یہ خیال آیا
سنو پھر بدخیالی کا عزیزوں یہ صلاح پایا
وزیر خاص کو پھر بادشاہ نے پاس بلوا کر
حساب اس سے لیا تو اس کو فوراں آ گیا چکر
دیا پھر بادشاہ نے کچھ دنوں کا وقت پھر اس کو
شکریہ
شہنشاہ کا تھا بیٹا ایک عزیزوں گوھر سے سن لو
شکار کرنے گیا تھا لوٹ کر واپس نہیں آیا
شہنشاہ نے سنا تو سینے میں پھر دل بھی گھبرایا
کوئی بولا وزیر خاص دل کا ہے بہت کالا
خبر ہم کو ملی ہے شاہزادہ
قتل کر ڈالا
وزیر خاص نے ایک شخص سے تربوز لے کر کے
رکھا کپڑے میں اس کو پھر ہوا کیا دوستو سنیے
اچانک کچھ سپاہی آ گئے اور اس کو پھر پکڑا
گئے دربار لے کر اور رسی سے اسے جکڑا
جو کپڑا تو لے کر گیا تھا
دیکھا تو اس میں سر تھا لڑکے کا
جو کپڑا کھول کر دیکھا تو اس میں سر تھا لڑکے کا
ہوا تربوز غائب یہ مو اممہ نہ سمجھ آیا
ہوا تربوز غائب یہ مو اممہ نہ سمجھ آیا
ہوا تربوز غائب یہ مو اممہ نہ سمجھ آیا
ب parler
موسیقی
شہنشالی کہا کہ تجھ کو فانسی کی سزا ہو گی
بتاؤ آخر گر ایک کپڑا ring
آخری ہے کیا تمنا ہم کو تم جلدی
کہا بیوی سے مجھ کو ملنے دو میری تمنا ہے
جو آئی اس کی بیوی تو کہا مشکل میں جینا ہے
کہا بیوی نے اس دم میں ایک بھاری خطا کی ہے
کہ جس وائز خدا نے ہم کو یہ ایسی سزا دی ہے
امام جعفری کی عظمت جھوٹ جانی تھی فقط میں نے
تو بولا اس کا شوہر کیا کیا یہ بے حیاتوں نے
کرو توبہ گناہ سے بیوی نے پھر رب سے کی توبہ
اچانک اس جگہ پر
ماجرہ دیکھا گیا ایسا
شہنشاہ کا وہ لڑکا آ گیا تھا اس جگہ لوگوں
شہنشاہ سے یہ بولا معافو اب مجھ کو بھی تم کر دو
بتایا حال بیوی نے شہنشاہ کو تبھی سارا
امام جعفر کرتبہ جان کر حیران زمانہ تھا
دلائی پھر شہنشاہ نے بھی لوگوں نیاز کونڈوں پر
دلائی پھر شہنشاہ نے بھی لوگوں نیاز کونڈوں پر
ذرا دیکھو تو تم شاروخ آلے شاہ بہروبر
ذرا دیکھو تو تم شاروخ آلے شاہ بہروبر
ذرا دیکھو تو تم شاروخ آلے شاہ بہروبر
شاروخ علی شاہی بیروبر
سرا دیکھو
شاروخ علی شاہی بیروبر
سامائین حضرات
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
شبنم میوزک اینڈ ڈی جے جنیجا جی پیش کرنے جا رہے ہیں
ایک بہت ہی پیارا واقعہ جس کا انبان ہے
ایک لکڑ ہارا اور پونڈوں کی نیاز
دیکھئے حضرات حضرت مام جعفر صادق کی
لوگ نیاز لگواتے ہیں پونڈوں پر اور مرادیں مانگتے ہیں
پھر دیکھئے آگے کیا ہوتا ہے
میں اس واقعے میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں
اس کے فنکار ہیں شکیل اشفار پوال اور اینا بدائی
اس واقعے کو لکھا ہے ہندوستان کے مشہور شاعر جناب
شاروخ لطیفی پیغمبر پر مراد آبادی نے
میزوک سے سجایا ہے جناب راجو خان صاحب نے
اس کے سیوجک ہیں دیبندر خدانہ جی
ریکارڈنگ مسٹر چندر گاندھی جی کی ہے
ایس کلیانی اسٹوڈیو دریاغنج نئی دلی
حضرات حضرت امام جعفر صادق کی یہ نیاز کا واقعہ
میں آپ کو یہاں سے سنانے جا رہا ہوں
اگر یہ واقعہ آپ کو اچھا لگے
تو مجھے کومنٹ بوکس میں ضرور لکھ کے بتائیں
یہ واقعہ آپ کو کیسا لگا
میں ہمیشہ آپ کو اسی طرح کے واقعات سناتا رہوں گا
تو لیجئے ملہزہ کیجئے
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
میلی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
امام جعفر کی عظمت کا سناتا ہوں میں قصہ
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
ملی تسقین لوگوں سن کے شاروخ دلوں میں چلوں
ملی تسقیل لوگوں سننے کے شاعر خود دل مچلو تھا
امام جعفرؑ کی عظمت کا سناتا ہوں میں قصہ
امام جعفرؑ کی عظمت کا سناتا ہوں میں قصہ
موسیقی
ہوا کرتی ہے ان کے نام کی ہی نیازی کونڈوں پر
بدل جاتے ہیں دن وہ اور عجب ہوتا ہے وہ منظر
موسیقی
خوشی کا گل گلہ ہوتا ہے اس دم سارے بچوں نے
وہ کونڈے کھاتے پھرتے ہیں عزیزوں گھر کے رستوں میں
چلو اب بات میں ایک کونڈوں کی تم کو سناتا ہوں
امام جعفرؑ کا تم کو ایک عجب قصہ بتاتا ہوں
نبی کی آلے ہیں وہ شانو
امام جعفرؑ نے لوگوں کیا کرامت یہ دکھائی ہے
رہا گرتا تھا انسان ایک شہر میں خوب مفلس تھا
وہ لکڑی بیٹھتا تھا یوں گزر وہ اپنی کرتا تھا
تھی اس کی نیک بیوی وہ خدا کا شکر کرتی تھی
نمازیں با خوشی وہ وقت پر خوشیوں سے پڑتی تھی
پریشان حال تھے وہ بس گزر مشکل سے ہوتا تھا
لکڑ ہارا غریبی دیکھ کر وہ خوب روتا تھا
کہا ایک روز اپنی بیوی سے پردیس جاؤں گا
کہا ایک روز اپنی بیوی سے پردیس جاؤں گا
کہا ایک روز اپنی بیوی سے پردیس جاؤں گا
وہاں جا کر خدا کے فضل سے دولت کماؤں گا
خدا حافظ کہا بیوی سے اپنی خوب مشکل سے
دعا بیوی نے مانگی مومنوں پھر آہوزاری سے
میرے شوہر پھر رب العالمی اپنا کرم کرنا
محمد مصطفیٰ کے صدق میدہ من کو تو بھرنا
جدا شوہر ہوا تو دن بڑی مشکل سے کٹتے تھے
غریبی دیکھ کر سب لوگ اس سے دور ہٹتے تھے
نہ کوئی بات کرتا تھا نہ کوئی پاس جاتا تھا
سمجھتے تھے نہ ہمدم نہ کوئی اس کو نبھاتا تھا
خدا پر تھا بھروسہ بس لکڑھارے کی بیوی کو
اسی طرح سے گزرے کچھ مہینے دوستو سن لو
خبر جب اپنے شوہر کی سنو اس نے نہیں پائی
لکڑھارے کی بیوی
دل میں اپنے خوبو گھبرائی
گئی وہ ایک مکہ پر اور دل کا حال بتلایا
ملازم گھروں میں رکھ لو ان کو سب آوال سمجھایا
وزیر خاص کا تھا وہ مکہ رہنے لگی اس جان
وزیر خاص کا تھا وہ مکہ رہنے لگی اس جان
وزیر خاص کا تھا وہ مکہ رہنے لگی اس جان
جو آتی یاد شوہر کی تو دل بے چین ہوتا تھا
وزیر خاص کے گھر نوکری اس وقت کرتی تھی
کبھی کپڑے وہ دھوتی تھی کبھی برطن وہ دھوتی تھی
لگاتی تھی وہ جھاڑوں بس وزیر خاص کے گھر میں
اسی حالت میں اس کو کافی عرصے مومنوں گزرے
خدا سے بس دعائیں اپنے شوہر کو وہ کرتی تھی
بہت ہی رویا کرتی تھی سکون سے وہ نہ سوتی تھی
ہوا ایک روز ایسا جب لکڑ ہارے کی وہ بیوی
عشاء پڑھ کر جو سوئی خوابوں میں صورت عجب دیکھی
اماں ماں سر پہ ان کے نور سے پر نور چہرہ تھا
خدا کی رحمتوں کا چاروں جانب ان پہ پہرہ تھا
لکڑ ہارے کی بیوی سے کہا تم دھیان سے سن لو
دلاؤ نیاز پونڈوں پر خوشی کے پھول تم چن لو
رجب کا ہے مہینہ اور شب بائیس کی یہ تھی
خدا پر کر بھروسہ نیاز کی کر تو بھی تیاری
دلاؤ پونڈوں پر نیاز پھر رب سے دعا کرنا
دلاؤ پونڈوں پر نیاز پھر رب سے دعا کرنا
دلاؤ پونڈوں پر نیاز پھر رب سے دعا کرنا
امام جعفر کا رب کو واسطہ دے کر دعا کرنا
ہوئی بیدار وہ جب تھا ذہن میں خواب کا منظر
بنائی اس نے پوری پھر دلائی نیاز پونڈوں پر
تبرک سب کو بانٹا پھر دعا اللہ سے مانگی
میرے شوہر نے دلائی نیاز پونڈوں پر
مجھ سے اب ملا دے اے میرے مالک
امام جعفر کا تجھ کو واسطہ رب اب پرم کر دے
خوشی کے پھولوں سے تُو میرے دامن کو خدا بھر دے
لکڑ ہارے کبھی اب حال لوگوں کچھ سناتا ہوں
ہوا کیا ساتھ اس کے تم کو وہ باتیں بتا دیں
وہ کٹا کرتا تھا لکڑی انہیں پھر بیچا کرتا تھا
گیا ایک روز لکڑی کٹنے تو ہو گیا ایسا
کلہاری ہاتھ سے چھوٹی گری وہ پیڑے کے نیچے
آواز آئی کھنکی تو لکڑ ہارا تب ہی چونکا
زمیں کھو دی وقت میں کھو دی
کہاں کی تو خزانہ اس جگہ نکلا
مقدر پھر لکڑ ہارے کا لوگوں ایک دم بدلا
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
جو دیکھا اس کی بیوی نے
تو اس کو مل گئی راحت
جو دیکھا اس کی بیوی نے
تو اس کو مل گئی راحت
جو دیکھا اس کی بیوی نے
تو اس کو مل گئی راحت
دیکھایا سونا چاندی ہیرے موتی اپنی بیوی کو
کہا بیوی نے کیسے یہ ملے تم کو بتاؤ تو
لکڑ ہارا یہ بولا جب گلہاڑی ہاتھ سے چھوٹی
زمین پر وہ گری تو سونا چاندی مجھ کو یہ دیکھی
لکڑ ہارا تب ہی پھر اپنے گھر کو ہو گیا رخصت
کہا بیوی نے کیا تاریخ تھی اور کیا مہینہ تھا
لکڑ ہارا یہ بولا وہ رجب کا بس مہینہ تھا
وہ تھی تاریخ بائیس جب خزانہ میں نے یہ پایا
کہا بیوی نے ہم پر ہے امام پاک کا سایہ
خدا کی یہ عطا ہے
اور امام جعفر کا صدقہ ہے
حقیقت میں نبی کی آل کا ہر گول پکا ہے
بنایا گھر بھی آلا نوکری بھی چھوڑ دی اس نے
وزیر خاص کی بیوی یہ بولی ایک دن اس سے
کہاں سے اتنی دولت بولو تو یہ تم نے پائی ہے
مجھے لگتا ہے تم پر سب یہ چوری کی کمائی ہے
لکڑ ہارے کی بیوی نے کہا یہ ہے عطا ربو
لکڑ ہارے کی بیوی نے کہا یہ ہے عطا ربو
امام جعفر کا صدقہ ہے جو ہم پر آج ہے دولت
امام جعفر کا صدقہ ہے جو ہم پر آج ہے دولت
وزیر خاص کی بیوی کے دل میں
وزیر خاص کی بیوی کے دل میں
یہ خیال آیا
سنو پھر بدخیالی کا عزیزوں یہ صلاح پایا
وزیر خاص کو پھر بادشاہ نے پاس بلوا کر
حساب اس سے لیا تو اس کو فوراں آ گیا چکر
دیا پھر بادشاہ نے کچھ دنوں کا وقت پھر اس کو
شکریہ
شہنشاہ کا تھا بیٹا ایک عزیزوں گوھر سے سن لو
شکار کرنے گیا تھا لوٹ کر واپس نہیں آیا
شہنشاہ نے سنا تو سینے میں پھر دل بھی گھبرایا
کوئی بولا وزیر خاص دل کا ہے بہت کالا
خبر ہم کو ملی ہے شاہزادہ
قتل کر ڈالا
وزیر خاص نے ایک شخص سے تربوز لے کر کے
رکھا کپڑے میں اس کو پھر ہوا کیا دوستو سنیے
اچانک کچھ سپاہی آ گئے اور اس کو پھر پکڑا
گئے دربار لے کر اور رسی سے اسے جکڑا
جو کپڑا تو لے کر گیا تھا
دیکھا تو اس میں سر تھا لڑکے کا
جو کپڑا کھول کر دیکھا تو اس میں سر تھا لڑکے کا
ہوا تربوز غائب یہ مو اممہ نہ سمجھ آیا
ہوا تربوز غائب یہ مو اممہ نہ سمجھ آیا
ہوا تربوز غائب یہ مو اممہ نہ سمجھ آیا
ب parler
موسیقی
شہنشالی کہا کہ تجھ کو فانسی کی سزا ہو گی
بتاؤ آخر گر ایک کپڑا ring
آخری ہے کیا تمنا ہم کو تم جلدی
کہا بیوی سے مجھ کو ملنے دو میری تمنا ہے
جو آئی اس کی بیوی تو کہا مشکل میں جینا ہے
کہا بیوی نے اس دم میں ایک بھاری خطا کی ہے
کہ جس وائز خدا نے ہم کو یہ ایسی سزا دی ہے
امام جعفری کی عظمت جھوٹ جانی تھی فقط میں نے
تو بولا اس کا شوہر کیا کیا یہ بے حیاتوں نے
کرو توبہ گناہ سے بیوی نے پھر رب سے کی توبہ
اچانک اس جگہ پر
ماجرہ دیکھا گیا ایسا
شہنشاہ کا وہ لڑکا آ گیا تھا اس جگہ لوگوں
شہنشاہ سے یہ بولا معافو اب مجھ کو بھی تم کر دو
بتایا حال بیوی نے شہنشاہ کو تبھی سارا
امام جعفر کرتبہ جان کر حیران زمانہ تھا
دلائی پھر شہنشاہ نے بھی لوگوں نیاز کونڈوں پر
دلائی پھر شہنشاہ نے بھی لوگوں نیاز کونڈوں پر
ذرا دیکھو تو تم شاروخ آلے شاہ بہروبر
ذرا دیکھو تو تم شاروخ آلے شاہ بہروبر
ذرا دیکھو تو تم شاروخ آلے شاہ بہروبر
شاروخ علی شاہی بیروبر
سرا دیکھو
شاروخ علی شاہی بیروبر
Show more
Artist

Shakeel Ashfaq0 followers
Follow
Popular songs by Shakeel Ashfaq

Chhodhkar Mai Tujhe Pardes Nahi Jaaunga

10:03

Waqya Majboor Ladki Ka Sauda

14:39

Waqya 10 Biwiyo Ki Kahani

25:15

Waqya Maa Baap Ka Beti Pe Bharosa

17:27

Hume Badnaam Kar Dala Daga Humne Nhi Ki Hai

07:31

Waqya Sharabi Pe Allah Ki Rehmat

19:35

Karamat E Haaji Ali

20:22

Waqya Ek Sehzaadi 6 Fakir

26:28

Waqya Gose Paak Or Dukhiyari Maa Beti

18:15

Waqya Pardesh Ki Pareshani

21:40
Popular Albums by Shakeel Ashfaq

Chhodhkar Mai Tujhe Pardes Nahi Jaaunga
Shakeel Ashfaq

Waqya 10 Biwiyo Ki Kahani

Waqya Majboor Ladki Ka Sauda

Hume Badnaam Kar Dala Daga Humne Nhi Ki Hai
Shakeel Ashfaq

Waqya Ek Sehzaadi 6 Fakir

Waqya Matka Peer Baba Ka

Waqya Pardesh Ki Pareshani

Karamat E Haaji Ali

Waqya Sharabi Pe Allah Ki Rehmat

Waqya Maa Ke Jaisa Pyaar Nahi

Uploaded byThe Orchard