یا مہین
لب پہ بارہا
عشق میں آپ کے دل یہ ہے مبتلا
نہ بخوجا میری دھڑکنوں میں پلسا یا مہین
لب پہ بارہا
یا مہین
لب پہ بارہا
آپ کی ذات سے راضی ہے کبریا
آپ کی ذات سے
راضی ہے کبریا
آپ کا خواہ ہے لادلا یا مہین
لب پہ بارہا
یا مہین لب پہ بارہا
آپ کے آنے سے ہند
روشن ہوا یا مہین
لب پہ بارہا
یا مہین
لب پہ بارہا
ایک اشارہ ملا کیا کرشما ہوا
ایک کودے میں
ساگر سمانے لگا یا مہین
لب پہ بارہا
یا مہین یا مہین
میرے خواجہ مہا راجہ
میرے خواجہ مہا راجہ
رکھ لو ہماری بات یہ سارے دھیان میں
دل میں بتے ہیں خواجہ بسے جسم و جان میں
ایسا صحی نہیں کوئی ہندوستان میں
کھولیں گے چیک چیک کہ ہم تو جہان میں
یا مہین یا مہین میرے خواجہ مہا راجہ
سرکر مہین و دی کے سبھی خاص آم ہیں
کتنا عجیب خواجہ پیا کا نظام ہے
شہرت جہان کی نہ ہمیں چاہیے کوئی
شکر رب کا خواجہ تمہارے غلام ہے
یا مہین یا مہین میرے خواجہ مہا راجہ
میرے خواجہ مہا راجہ
کر دیا رحمت مرحلے کو آپ نے آسان کر دیا
چاہتا ہمارا خواجہ نے ایمان کر دیا
مفلس بھٹک رہے تھے یہ احسان کر دیا
یا مہین یا مہین میرے خواجہ مہا راجہ
میرے خواجہ مہا راجہ
خواجہ آپ سے کیوں بار بار میں
سب کچھ ہے خواجہ آپ کے ہی اختیار میں
بادشاہِ ہندو وہ شاہوں کے شاہ ہے
شاہ بھی ان کے دیار لے
خواجہ پیا کے دن کا اعلیٰ نظام ہے
عزت زمانے بھر میں ہماری جو آنچ ہے
عزت زمانے بھر میں ہماری جو آنچ ہے
انداز ان کی شانِ سخاوت تو دیکھیئے
انداز ان کی شانِ سخاوت تو دیکھیئے
میرے خواجہ مہا راجہ یا مہین یا مہین
شارک غلام خواجہ پیا کی جو مل گئی
قسمت ہماری دیکھیئے کیسے بدل گئی
داتار مددگار ہے رے پر وہ ہمارے
صدقے انہی کے سر سے بلائے جو ٹل گئی
یا مہین یا مہین میرے خواجہ مہا راجہ
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật