موسیقی
آتی نہیں یادیں کیا اتنا بتا دے
مجھ کو بس تو اپنا بنا لے
جانتا میں بارے تیرے اتنا بے درد نہیں
کیا ہے دل میں تیرے اتنا بتا دے
آتی نہیں یادیں کیا اتنا بتا دے
مجھ کو بس تو اپنا بنا لے
جانتا میں بارے تیرے اتنا بے درد نہیں
کیا ہے دل میں تیرے اتنا بتا دے
ساسوں میں بستی ہے تیری ہی صورت
میں ہوں تیرا دل میں تیری ہے مورت
کیا کیا بتاؤں کتنا کرتا ہوں یاد
میں سوتا نہیں راتوں میں کرتا تُسے بات
میں اتنا ہی تھے گا تُسے پیار نہیں کرنا
کرنا تو جانا تیرے لیے نہیں مڑنا
آسوم تھا چہرہ تیرا
میری آنکھوں پہ پہرہ تیرا میں تو نکل جاتا
یہاں سے پردیالوں میں تتا جال یادوں کا تھا تیرا گہرا تیرا
رشتہ نہیں تھا تیری مجبوری تھی میں نہ تھا
پر تو تو ضروری تھی نہ تھا ایک طرف آئے کبھی
عشق میرا اس میں بھی تیری جانا منجوری تھی ہاتھوں میں کھنجر لیے
جب میں کتنے ہیں مجھ کو دیئے میں نے تھا نہ کچھ بھی کیا
ستھے تُو نے ہی تو کیے وفائی تیری نہ یاد آئی میری
کھودا تھا مانا تھا تجھے پر فطرت تھی بے وفائی تیری
ہاتھا تیرا ہاتھوں میں پر اب نفرت ہے ان سانسوں میں
نہ باتیں ہیں اب اس سویٹ میری جہر گولتا ہوں ہر باتوں میں
ہاتھا تیرے ہاتھوں میں نفرت ہے ان سانسوں میں
نہ باتیں ہیں اب اس سویٹ میری جہر گولتا ہوں ہر باتوں میں
آتی نے یادیں کیا اتنا بتا دے مجھ کو بس تُو اپنا بننا لے
جانتا نہیں بارے تیرے اتنا پہ درد نہیں گیا ہے دل میں تیرے اتنا بتا دے
آتی نے یادیں کیا اتنا بتا دے مجھ کو بس تُو اپنا بننا لے
جانتا نہیں بارے تیرے اتنا پہ درد نہیں گیا ہے دل میں تیرے اتنا بتا دے
نہیں کیا ہے دل میں تیرے اتنا بتا دے