What do you want to listen to?
VIP Center
Song
Zindagi Badalne Wala Bayan
V.A
0
Play
Lyrics
Uploaded by86_15635588878_1671185229650
یہ جو بزرگوں کے ارس وغیرہ ہوتے ہیں نا
یہ ارس تو اب موج لگی ہے لوگوں کی لنگر چنگر پکاؤ خوب اچھا سا کھاؤ
بزرگوں نے تو زندگیوں میدانوں میں گزاری
کٹھنٹ
محنت کوشش ٹکراؤ
حضرت پیر سید محر علی شاہ صاحب
پیر صاحب شہزادے ہیں حضور غوث باپ کے
بڑا نام ہے بڑا علمی قدکات ہے بڑی رانائی ہے
ظاہری باطنی انوار و تجلیلیات سے اللہ نے نوازا ہے
پیر صاحب تو کہتے ہیں میں تو پکا چلا جاتا ہوں مدینے رہنے
وہ تو وہاں مجھے خواب آیا کہ تو یہاں آگیا ہے
وہ مرزا قادیانی لوگوں کے ایمان خراب کر رہا ہے
یہاں آکے نا آج کہاں لکھی جاتی ہیں پیروں سے کتابیں اللہ ماشاءاللہ
پیر کہاں بھئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا
پیر صاحب نے شمس الحدایہ لکھی قادیانیوں کے خلاف شیفِ چشتیائی لکھی
اس نے کہا مناظرہ کرے میرے ساتھ
پیر اور مناظرہ
یہ بڑی عجیب بات ہے یہ کیسے ہو سکتا ہے
لیکن یہ لوگ نا آسانیاں ڈھونڈنے نہیں آئے ہوئے تھے
میدان میں رہنے آئے تھے پیر صاحب نے کہا
تو تیاری کرو میں مناظرے کو بھی تیار ہوں
لیکن وہ پیر صاحب تو چلے گئے گولڑا شریف سے
لاہور کے طرف وہ بھاگیا مرزا آیا ہی نہیں سامنے
ساری زندگی انہوں نے میدان میں گزاری
پڑھایا پڑھا لکھا تبلیغ دعوت و ارشاد
بیعت و سلوک یہ بھلا کیوں ہوا
سارے لوگ آتے جاتے تھے اقیدت مند بڑے تھے
اللہ نے انہیں دنیا میں بڑی شان دی تھی
پر وہ پتا کہ کہتے تھے آج سکھ مطران دی بڑے
کیوں دلڑی اوداس گھنیری لوں لوں میں شوق چنگیری
یہ آج نینہ لانیاں کیوں جڑی
وہ کہتے تھے سارا کچھ ٹھیک ہے مرا تو
مدینے والے معبوب سے ملنے کو جی چاہتا ہے
پھر اپنے آپ سے بات یہ دیکھیں یہ دیوانگی یہ بندے کو تازہ رکھتی
وہ جیسے اعلیٰ حضرت رحمت اللہ علیہ نے
کہا کہ اب تو نہ روکے گنی عادت سگ بگڑ گئی
پہلے ہی دن میرے قریم لکمہ تر کھلائے کیوں
پھر فرمانے لگے رضا سے تو کیا حساب لے گا رضا بھی کسی حساب میں ہے
اور یہاں دیکھیں پیر صاحب کیا کہتے ہیں کہتے ہیں کتھے مہرِ علی
اوہ کتھے مہرِ علی تھے کتھے تیری سنا
کوئی دعویٰ نہیں کوئی بڑی بات نہیں عجز ہے آجزی ہے
اور محبوب کی بارگاہ میں پیش کرنے کے لیے بہتری ندرانہ بھی عجزی ہوتا ہے
انکس کتھے مہرِ علی کتھے تیری سنا اے مشتاق اکین کتھے جہاڑیاں
دوستو یہ ذکرِ مصطفیٰ تعظیٰ کرتا ہے دکھوں سے نکالتا ہے
ہماری فکر کو بھلنگ رکھتا ہے پھر جو لوگ کہتے ہیں نا عفضے کمزور ہو گئے
جو لوگ کہتے ہیں یاد کچھ نہیں رہتا جو لوگ کہتے ہیں
اُلجہ اُلجہ سے رہتا ہوں اگر آپ نراز نہ ہو جائیں
تو دوکٹر کہتے ہیں جو لوگ زیادہ موبائل استعمال کرتے ہیں نا زیادہ
ایک دوکٹر کی ریسرچ میں پڑھ رہا تھا وہ کہتے ہیں زیادہ
موبائل استعمال کرتے ہیں نا وہ گہری نیند سو نہیں پاتے
اس لیے کہ تکیہ کے نیچے تو موبائل ہے
تو فٹا فٹا تو کئی دفعہ رات کو بھی کھولنے تو آپ کیسے سوئیں گے
آپ کی تو یہ دنیا ہی نہیں آپ تو ایک دنیا اور ہے جس کے اندر باندھیں
ہم نے اپنے اوپر کچھ چیزیں جبران مسلط کر لیا جن کی کوئی ضرورت ہے
کوئی ضرورت نہیں
مطلب میرا مطلب ہے اماری پندرہ بیس فوٹو اگر آ بھی جائیں گی
اور وہ لاکھوں لوگ کہ بھی دیں گے بڑے
اچھے لاغ رہے ہو تو کوئی فائدہ ہے اس کا
بھولیں
لیکن کس مسئیبت کو ہم نے گلے ڈال لیا
جو اماری صبح و شام جان چھوڑتی نہیں
جب ہم چاہیں گے نا کہ ہمارے حافظے مضبوط ہوں تو حافظے بھی
انہی لوگوں کے مضبوط ہوتے ہیں جن کی توجہ ادھر ادھر کم جاتی ہے
جن کا ذہن ادھر ادھر جن کی توجہ بلکل
سیدھی رہتی ہے ان کا حافظہ مضبوط رہتا ہے
چونکہ ذہن الجاؤ کا شکار نہ ہو تو تھکاوت کا شکار بھی نہیں ہوتا
لیکن اگر ذہن پندرہ بیس جگہوں پہ الجاؤ ہوا ہو
بیس جگہوں پہ
میں آپ کو بتاتا ہوں مجھ سے لوگ پوچھ لیتے ہیں کہیں
فیر صاحب
آپ سٹیٹس کہاں لگاتے ہیں
میں کہاں یار میں مسیطی بیٹھاں میں ان پہ لانا ہی نہیں ہوں گا
یہ کس بلاہ کا نام ہے سٹیٹس اور اور اور
اور ڈسکس کرویں ایک دوسرے سے
کہتے ہیں لیکن یار آج کال وہ فلانا بندہ بڑے بڑے عجیب سٹیٹس لگا رہا ہے
میں کہاں یہ آپ بندوں کو سٹیٹس سے پہچانیں گے
اللہ رسول کی بارگاہ میں دیکھو ہمارا میعار کیا ہے
کہ زندگی یہ نہیں ہے جس کو ہم نے زندگی سمجھ لیا
حقیقت کچھ اور ہے
یہ جو لوگ سیدھے تھے نا بالکل سیدھے دائیں پائیں دیکھنا
وہ میرے ساتھ بچے گاڑی چلاتے ہیں تو شکوی بڑا لوگ کرتے ہیں
جی فون نہیں اٹھاتے ہیں تو میں اٹھانے نہیں دیتا
میں کہتا ہوں ایک وقت میں ایک ہی کام
یا گاڑی یا موبائل
یہ کیسے ہو سکتا اور میں نے ایسے نادان دیکھے ہیں
موٹر سیکلوں پہ
موبائل چلانے
بھئی کیسے حادثہ رکھے گا آپ تو جبر کر رہے ہیں اپنے اوپر
اس سے کیا ہوتا ہے ذین کمزور ہو جاتا ہے نفسیات پر اثر پڑتا ہے
اس کو تھوڑا لیں آپ تھوڑا اور اب تو میں بعض وقت بعض بندوں کی
وہ اتنی ایکسائیٹیڈ ہوتے ہیں کہ میں کہتا ہوں یار جی اگر میں اس کے ساتھ
فوٹو نہ کچھوائی تو یہ پتہ نہیں بیچارہ روئی نہ پڑے انچی انچی
اواز میں
گوئے نہ کر جا کے اتنی ٹینشن اتنا ڈپریشن فوٹو کا اتنی مسئیبت
یعنی آپ اتر رہے ہیں اور ابھی آپ کو
بیٹھے نہیں ہیں آپ کہیں لیکن وہ کہتے ہیں
پیر صاحب کی دیرکٹور نہ جان پہلے دے فوٹو چاہو نہ
جلدی کرو اس کی فوٹو کھینچو
یہ نکل گیا آج سے تو پتہ نہیں دوبارہ
کابو نہ آئے یہ اس سے پتہ کیا ہوتا ہے
اس سے بندہ وہ اُلڑ جاتا ہے ایسے نہیں طور پر
آپ
آسودہ حال اگر رہنا چاہتے ہیں تو ایک ہی کام زندگی میں ایک ہی کام
وہ کیا ہے وہ ہے سیدھا حضور کے ساتھ رشتہ
سیدھا نبی پاک کے ساتھ سیدھا
جن لوگوں کی توجہ بڑے سال ہو گئے تھے بابا فرید صاحب کو دلی رہتے
تو ایک شخص نے کہا میں نے فلانے گھر جانا ہے تو آپ کو پتہ ہے
فرمانے لگے نہیں مجھے تو نہیں پتہ ہے
کہنے لگے کتنے سال ہوگئے نئے آئے ہو فرمانے نہیں بڑا پرانا ہوں
تو کہنے لگے پھر آپ کو پتہ نہیں کہنے لگے دو گلیوں کا پتہ ہے
ایک جو مرشد کے گھر جاتی ہے ایک جو واپس آتی ہے
ہم نے لمبے چوڑے چکر نہیں بنائے
کچھ لوگ تو جاتے ہیں تو سارا علاقہ انہیں
پتہ ہوتا ہے کہ کونسی چیز کہاں ملتی ہے
میرے مدرسے کے طالبیلے میں مجھے آکر بتاتے ہیں
امارے شہر کے فلانی جگہ کے فلانے کونے تو میں کہاں
میں نے تین سال دکان نہیں لبی آپ پنے شہر ہی چلے آپ ڈھونڈ بھی آئے ہیں
یہ بعض لوگ اتنا علجاؤ پیدا کرتے ہیں کہ اصل کام ان کا رہ جاتا ہے
ہمیں ہمارے بزرگوں نے یہ سبق دیا ہے کہ
اگر توجہ سیدھی رکھو گے مدینے کی جانے
سیدھی توجہ مدینے کی جانے کیا کہتے ہیں اعلیٰ حضرت
اعلیٰ حضرت فرماتے ہیں اے عشق ترے صدقے
جلنے سے چھٹے سستے
جو آگ بجھا دے گی وہ آگ لگائی ہے
اور پھر فرماتے ہیں پھر کے گلی گلی تبا
ہم ٹھوکنیں سب کی کھائے کیوں
اور دل کو جو عقل دے خدا تو تیری گلی سے جائے کیوں
دل کو جو عقل دے خدا تو پھر تیری گلی سے
جائے کیوں
لیکن سحابہ نے بالکل سیدھی توجہ حضور کی جانب رکھی بالکل
ادھر ادھر ہوئے نہیں وہ بالکل حضور نے فرما دیا صبح ہے تو انہوں نے کہا
میدانِ عرفات میں لوگ کڑے تھے
سب لوگ جمعہ کا دن تھا
زلاج کا مہینہ تھا نو تاریخ تھی
حضور نے سب سے پوچھا تاریخ کیا ہے
کہنے لگے اللہ رسول ہی بہتر جانتے ہیں
دن کیا ہے اللہ رسول ہی بہتر جانتے ہیں
مہینہ کونسا ہے اللہ رسول ہی بہتر جانتے ہیں
وجہ کیا ہے ان کا خیال تھا محبوب ہمیں دنوں سے غرز نہیں
مہینے سے غرز نہیں سال سے غرز نہیں تیری ذات سے غرز ہے
آپ جو نام کہیں گے وہ رکھ لیں گے
دیکھیں نا ایک سحابی ہے ان کا نام ہے ذلیدین
دو آتھوں والے
میرے کتنے آتھ ہیں
آپ کے
سب کے دو ہیں نا ان کے آتھ ذرا لمبے تھے
تو محبوب نے ایک دفعہ کہا یازو الیدین او
لمبے آتھوں والے پیارے آتھوں والے
کوئی ان سے پوچھتا نام کیا کہتا ہے نام وہی ہے جو نبی پاک نے رکھ دیا ہے
نام بس حضور نے کہہ دیا ہے تو ختم ہوگی بات
ادھر ادھر جانے کی ضرورت کیا ہے
ہم لوگوں نے الجھاؤ پیدا کر لیا ہے
تھوڑا برادری کو بھی خوش کرنا ہے
تھوڑا قبیلے کو بھی تھوڑا دنیا کو بھی
یہ میں بادنات خانوں کو دیکھتا ہوں اِللہ ماشاء اللہ
وہ میفلوں میں سونی سونی پکڑیاں اور ولیمے والے دین
وہ کسی کے ولیمے میں جاتے ہیں تو بلکل
تو میں کہتا ہوں آج کوئی عشق رسول تھوڑا مدم سی
آج کیا ہوا تھا آپ کو
اب کیا ہوا بھئی یہ کون سا عشق ہے
جس کا بٹن بھی آپ کے پاس ہے جب چاہاں انچا کر لیا
جب چاہاں نیچا کر لیا اِللہ ماشاء اللہ
یہ ترک ٹھیک نہیں پوری وبستگی
بس میں بات سمیٹھنے لگا ہوں آپ توجہ کریں گے
حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کو برادری والوں نے میٹنگ میں بلایا
تو حضرت عثمان نے طامت
ٹکھنوں سے اونچا رکھا ہوا تھا
تو ایک شخص صاحب سے کہنے لگا عثمان یہ ذرا نیچے کر لو
برادری والے کیا کہیں گے کہ اب کپڑا بچانا شروع کر دیا ہے
ذرا نیچے کر لو
حضرت عثمان فرمانے لگے تم نے بھلایا ہے میں
آ گیا ہوں برنا میری برادری تو بلال عبشی ہے
میری برادری تو سلمان فارسی ہے
میری برادری تو سوہیو رومی تو اپنے بھلایا میں آ گیا
ورنہ میرا برادری میں قبیلے میں ہر جگہ
مطمع نظر ایک ہی ہے
کہ جو مدینے والے کا ہے وہ ہمارا ہے
Show more
Artist
V.A
Choose a song to play