ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Dialogues And Songs Part - 4

-

Traditional

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát dialogues and songs part - 4 do ca sĩ Traditional thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat dialogues and songs part - 4 - Traditional ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Dialogues And Songs Part - 4 chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Dialogues And Songs Part - 4 do ca sĩ Traditional thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát dialogues and songs part - 4 mp3, playlist/album, MV/Video dialogues and songs part - 4 miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Dialogues And Songs Part - 4

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

کم باہر
جال ساس
پس بند کر یہ راگ دو
خاموش طوفان سے نہ کھیل
پڑھتا نہ بھشتی یاگ دو
خود لوگ کے آیا نہیں
بھائی کو بھی لایا نہیں
پیغام بھی دوایا نہیں
کیا کہہ رہے ہو چودری
بھائی تو میرے آئے تھے
گنڈوں سے جا کے پوچھ لو
منگنی کا چوڑا لائے تھے
تم نے انہیں ٹھکرا دیا
ٹھکرا دیا
پٹوا دیا
یہ چھوٹ ہے
الزام ہے
یہ اے جانا یہ کس کا کام ہے
لنگلے
کہاں جاتا ہے تُو
وہ نے کیا ہے یہ سے بہت زندہ نہ چھوڑو گا
تُو چھوڑو گا
بھائی
بچالو تُو مجھے
لنگلے بچاؤں گا مجھے
تُو جھول ہے تُو
بھائی نہیں
تھوکا بچاؤں گا مجھے
ترہ کیا مر جاؤں گی ابھی میں
لناؤں گے تُو جو ہاتھ مجھ کو
تیرے
کیا تھا انکار ساپ میں نے
میرا خدا ہے
کوا پیرا
کیا ہے
قاضی نے تُم کو دھکنا
پر آج
تُم سے نکاہ ملا
سامش دیوانی ہو گئی
اگر نہ ہوتی تُو دل سے راضی
کبھی نہ کرتا
گناہ ایسا کبھی نہ پڑتا نکاہ قاضی
گناہ کس کا ہے بھاگ کس کا
اب اس سے کیا مجھ کو وارثہ ہے
یہاں تیری ٹولی آ چکی ہے
یہ عبرو کا معاملہ ہے
پناہ دینے کو آئی ہوں میں
میری محبت پر رحم کھاؤ
نہ پانچاؤ
پرائی ہوں میں
پرائی ہے تُو
یہ کیسا دھوکہ کیا ہے مجھ سے
پرائی عورت گلے سے بانی
کتنا ضلیل کیا ہے مجھ کو
تو دل مجھے اپنا دینائے دیا گا
میں جسم تُو تیرے ن жить کئوگا
персонаж
اوننے میری جس
انیستیو نیسReal sont
پرسنگ vs لیمزا trabajar
Watch lieutenant
بڑی پولی ہے
بڑی پولی والی
سلامت رہے خوش رہے کرمہ والی
اٹھو ماں اٹھو
جو پوتی ہو دینا ہمیں
مبارک ہو تم کو بہو
تم کو بھاوی
یہاں بیٹھ کے دونوں دھولک ہو جاؤ
بہت خوش ہی آنگن میں
چمکے کا چاند
اندھیرے میں اب جا کے سورت چھپاؤ
ہوا کیا میرے لال
پوچھو اسی سے
یہاں آئی ہے دن کمانے کے بعد
تجھے میری سنگھر میں نیمان ہے
یہ دنیا
یہ محفل
میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
یہ دنیا
یہ محفل
میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
یہ دنیا
یہ محفل




یہ محفل میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
دنیا
یہ محفل میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
کس کو سناؤں حال دلے بے ترار کا
بجھتا ہوا چراغوں اپنے نظار کا
اے کاش بھول جاؤں مگر بھولتا نہیں
اس دھوم سے اٹھا تھا جنازہ
بہار کا
یہ دنیا
یہ محفل میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں





eu پاک ٹکھلا
co2
er
اے
وی
تواں
موسیقی
موسیقی
اپنا پتہ ملے نہ خبر یار کی ملے
دشمن کو بھی نہ ایسی سزا پیار کی ملے
ان کو خدا ملے ہے خدا کی جن تلاش
موسیقی
مجھ کو بس ایک جلک میرے دلدار کی ملے
یہ دنیا یہ محفظ میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
موسیقی
سہرا میں آکے بھی مجھ کو ٹھکانہ نہ ملا
موسیقی





ان کو بھلانے کا کوئی بہانہ نہ ملا
دل کرسے جس میں پیار کو کیا سمجھوں اس سنسار کو
ایک جیتی باری ہار کے میں ڈھونڈوں بچھڑے یار کو
یہ دنیا یہ محفظ میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
موسیقی

موسیقی
موسیقی
,
موسیقی
موسیقی
دونے نگاہوں سے آنسو بہاتا ہے کوئی
کیسے نہ جاؤں میں مجھ کو بھولاتا ہے کوئی
یا ٹوٹے دل کو چوڑ دو
یا ٹوٹے دل کو چوڑ دو

سارے بندن توڑ دو اے پربت رسا دے مجھے اے کانٹو دامن چھوڑ دو
یہ دنیا یہ محفل میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
یہ دنیا یہ محفل میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
یہ دنیا یہ محفل میرے کام کی نہیں
میرے کام کی نہیں
یہ دنیا بڑی خوبصورت ہے جوگی
یہاں حسن ہے
عشق ہے
زندگی ہے
یہاں یار ہے
پیار ہے
دوستی ہے
یہ خوابوں کی رنگین جنت ہے جوگی
ابھی
تم نے دنیا کو سمجھا نہیں
بس آگر دلوں کو مٹاتی ہے دنیا
ہنس آگر ہمیشہ رولاتی ہے دنیا
یہاں
امید کو ہی کسی کا نہیں
اس کو تم جانتے نہیں جوگی
نام اس نام مراد کا ہے مراد
یہ بھی پھوڑے گا سر پہاڑوں سے
گاؤں کا اپنے چودری
ہے دا
ہیر کو بیعا کے جو لائے
آیا ہے
اس کی چھوٹی بہن ہے ایک سیتی
اس نے دل اس سے جا لگایا ہے
جان دیتا ہے
نام پر اس کے
وہ بھی کچھ مہربان ہے
اس پر
ارے
تو سو گئی یا مر گئی ہے
جلدی کر جلدی
یہ تو تیری حجی پتی
چکی مٹیسو گی
اس کی اللہو کہایا یہ دے گا
مغرا قائدو
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
تاجز Soup
اس لئے
ناجے
الولا
ناجے
تو دے درچن
وریب جوگی قبر سے دامن
یہ بھی لے لو
سمانو روگی
نہ تو دکھی ہے
نہ کوئی روگی
نہ اس کے ہاتھوں سے بھیک لوں گا
جو زندگی سے نراش ہوگی
تو جوگی ہے تو دھنگی
یہاں سے بھاگو سرنے
جو بھائی آگیا میرا
پڑے گھسر پساؤ دن دے
اکرتی کیا ہے کڑیے
یہ جوانی چار دن کی ہے
ادا کی روپ کی رنگی کہانی
چار دن کی ہے
جوانی میری ستا ہے
موئے آنکھیں تیری پوٹے
تجھے کولوں میں پیسے رب
چٹاو چٹا گھیوں جھوٹے
مٹک نہ چھوڑ دے لڑکی
جو جوگی کو ستائے گی
گرے گی سر سے گگری حسن کی
اور سوٹ جائے گی
پرہج
تجھ سے بھالو روز رستے میں نچاتی ہوں
دلوں کا خوش آنکھیں دیکھ کے میں تار جاتی ہوں
میں سب کچھ جان لیتا ہوں
گروہ کی مہربانی سے
نظر پہچان لیتا ہوں
دلا دیوی
تیری آزو کا فسلے
مراد کر میری پوری
تجھے مراد ملے
مراد ملے
تجھے مراد ملے
چلو اٹھو
کہاں
پہنچا وہ جوگی ہے وہ بھابی
بس آنکھیں دیکھ کر دل کی تمنا جان لیتا ہے
تمہارے دکھ سرے دل کو بھی شاید شانتی دے دے
دعا دیتا ہے پہلے
باب میں احسان لیتا ہے
مجھے اس طرح دیکھتے کیوں ہو جوگی
وہ اثر مجھے شانتی کیا
نہ ہوگی
یوں ہی کیا میں کانٹوں پہ چلتی رہوں گی
اسی طرح
چلتی
دگھلتی
رہوں گی
پڑھیں گی نہ ساون کی میٹھی پھواریں
نہ پلٹیں گی کیا میری
روٹھی بہاریں
مقدر میں کیا کچھ لکھا ہے بتا دو
میری مشکل آسان ہو
یہ دعا دو
جو ہے تیری مشکل
وہی میری مشکل
ہوئے ایک ہی تیر سے
دونوں کھائیں
تیرے زخم
میری تڑپ سے
ہرے ہیں
میری آنکھ میں
تیرے آنسو ہرے ہیں
تجھے کیا پتا
کس کی جبتہ ہوں مالا
اسی کہاں جوگی
تھا جس کا
گھرہ
جہاں دفن ہے میرے معصوم
آنسو
اسی مقبرے میں میری رات
ہوگی
رمائی ہے یہ جان
کہ میں نے دھونی
وہیں
آتما سے ملاقات
ہوگی
تنہا
تنہا
کھویا
کھویا
دل میں
دل کی بات
لیے
کب اسے
روئی
پھرتا تھا میں
ارماں
کی
بارات لیے
کتنے دفان آئے
نہ پوچھ کتنے صدمے
اٹھائے نہ پوچھ
ساری دنیا اندھیری رہی
یہ تیری
دنیا
یہ تیری رہی
یوہندرگاہوں پہ سر پھوڑا کیا
تو ملی
تو ملا مجھ کو خدا
مجھ کو سینے سے لگالے بھینچ لے
درد سب نس نس سے میری
کھینچ لے
چاندنی آنچل میں
بھر لائی ہے تو
رات یہ چمکی ہے
جب آئی ہے تو
رات جل جائے ہمارے پیار میں
رات جل جائے ہمارے پیار میں
ہمارے پیار میں
بہظورENT
اللہ گبر کرے
حضور اللہ
الحضور اللہ
لوگکو

لاکھا
یا συνہ
الہی
؟
یوہندرگاہوں پہ سارے
جو بھولتے ہیں
واقعی
ً
ہے
ہیں جو اڑ پائیں گے کھا کے ٹھو کر آپ ہی گر جائیں گے
پیر سے خدا نہ مجھ کو بھی پیار اگر اب طلق باقی نہ رہتا تن پہ سر
موسیقی
خبردار
تم کون ہو
ہم سپاہی ہیں راجہ کے
گناہگار ہیں یہ ہمارے
گناہگار ہے کون
یہ فیصلہ ہوگا
راجہ کے دربارے
کون سی گتھی ہے وہ
جو ہم نے سلجھائی نہیں
ایسی فریاد
آج تک دربارے میں آئی نہیں
پیر اور راجہ
تمہارا جرم اگر ثابت ہوا
گھر سے چھپ کر بھاگ آنے کی سزا دیں گے
تمہیں
جس طرح دھونتا ہے
دھبا اپنے دامن سے کوئی
ہم
یوں ہی دھرتی کے سینے سے
مٹا دیں گے تمہیں
اور
اگر قاضی میں اور
سیدہ میں ہے سازواز
یعنی
یہ شادی
حقیقت میں کوئی
شادی نہیں
تو سزا ایسی ملے گی
ان کے اس دربار سے
گھر ہو جائیں گے
ان دونوں کے خونوں سے جھمین گے
کاظی
تم جب زبان کھولو گے
مجھ کو آشا ہے
سچ ہی بولو گے
سچ ہی بولو گا
مانتا ہوں میں
تم کو تھوڑا سا جانتا ہوں میں
کیسے سمجھو گا یہ کہ خودتے ہو
بس چھوڑا سا خودتے ہو

جسم نازک میں جان خدا کی ہے
موں کے اندر زبان خدا کی ہے
جب بھی بولو گے
سچ ہی بولو گے
ورنہ ہرگز زبان کھولو گا
جان سے بھی عزیز ہے
ایمان
مجھ کو جھوٹا سمجھتے ہو دیوان
ہیر نے تم کو ہاں کہہ دی
ضرور
کیا یہ صحیح کہہ رہے ہو تم
جھوٹ پر جھوٹ بگ رہے ہو
جھوٹے پر خدا کی مات
ہیر نے ہاں کہہ دی دو دو بار
ہیر کو تب ملے گی اس کی صدا
جرم جو بھی کیا اسی نے کیا
اس نے چھوٹے سے کچھ کہا ہوگا
تم نے کچھ اور سنگیا ہوگا
ہیر کی بات سارے گھر نے سنی
وہ دیوانوں کی طرح چیختی تھی
سن یہ باراں
ہیر چیختی تھی
چیختی کیوں
اگر وہ رنگ
کوئی دل کی براز اگر آئے
کیوں دیوانوں کی طرح چھلا آئے
بات اتنی سی ہے میرے سرکار
اس نے پہلے کیا تھا کچھ انکار
اس کی ماں زہر کھانے کو اٹھی
جان اپنی گوانے کو اٹھی
ماں کی خاطر پگھل گئی بیٹی
اس نے گردن چھکا کے
ہاں کہتی
مجھ کو مہراج اگر اجازت دیں
کرلو قاضی سمیت
بھی دو بات دیں
ماں نے اس پر دباؤ ڈالا تھا
گھر جو برباد ہونے والا تھا
سوئی لڑکی دباؤ میں آکے
ڈر کے
مجبور ہوکے
خبر آکے
گر ہوئی ہو نکاح پر راضی
شادی جائز نہیں ہو
قاضی
اپنے مذہب میں جائز نہیں وہ نکاح
جس پہ دونوں دلوں
سے راضی نہیں
پھر انکار کرتی رہی تھی اگر
پھر یہ شادی
کسی طرح شادی نہیں
دل سے انکار اس نے کیا تھا
اگر کیوں دلھن بن کے آئی تھی
میرے گھر
بتاؤ
بات شادی کے ایک رات بھی
تم نے بیوی
کے سینے کی دھڑکن سنی
ہم حقیقت سنیں گے
پسانہ نہیں
اس نشاہ
کبھی تم کو مانا
نہیں
بتا دو اب بھی تم کی اصلیت ہے
ہیر راضی تھی
دوبارہ سوچ لو
ہیر راضی تھی مہراج
اٹھو قاضی
دوبارہ سوچ لو
یہ کیا ہے جانتے ہو
جانتا ہوں میں
یہ قرآن ہے
جو اس کے سامنے بھی
جھوٹ بولے گا
وہ شیطان ہے
میں سچ کہتا ہوں
پہلے سر پر رکھو اس کو
پھر بولو
پھر بولو
چھوٹ کی بودھ
تمہاری بات میں ہے
لاؤ کوئی دوا
ساتھ میں ہے
اپنے راجہ کے راج کی سوگند
تخت شاہی کی تاج کی سوگند
جو کہوں گا میں
سچ کہوں گا آج
جو کہوں گا میں

ہیر شادی پہ راضی تھی
ہیر شادی پہ راضی تھی
دیکھ لو کون کون گھات میں ہے
زندگی اب تمہارے ہاتھ میں ہے
بولتے کیوں نہیں
گھنگے ہیں
تم یہ گھنگا گوھر آئے ہو
جھوٹ ہے جرم
جانتے ہو تم
حکم مجب کا مانتے ہو تم
قاضی صاحب نے ہیر کی مرضی
صاف لفظوں میں اس سے پوچھی تھی
ہیر نے بھی زبان کھولی تھی
کیا وہ شادی سے خوش تھی
راضی تھی
کیا وہ شادی سے خوش تھی
راضی تھی
پھر پڑھا کیسے قاضی نے نکال
یعنی رشوت بھی لی
خدا کی پناہ
اب کہو
اس نے حق نہیں تھی
نہیں
سب نے حق نہیں تھی
جادی کی اس کو کچھ خوشی تھی
نہیں
خاد قیدوں نے اس کی تھی
ضرور
تم نے رشوت قبول کی تھی
حضور
جادی ڈرڈر
نبی کو بھنچا
روکا



کہ انگیز کے
روز
اسے
پیش

آؤ
بالدي
اسے
کھانا
ع Mayo
والے
ابہ coordinate
کے لئے
جدا

کھولیں
میں
موسیقی
ناچے انجوے چل کے رنجوے لائے گا میرا دیور
گھوڑے کھال والی لمبے بال والی باقی شال والی
ناچے انجوے چل کے رنجوے
میرے بعد خبر تیری کون لیا
موسیقی
موسیقی
موسیقی
موسیقی
لو ختم ہوا ہیر کا رانجھا کا فسانہ
وہ ہارے نہیں ہار گیا ان سے زمانہ
دیپ ان کی محبت کے صدا یوں ہی جلیں گے
دنیا میں جو بچائے
بچڑے ہیں وہ جنت میں ملیں گے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...