من نے تیرے سنگ رہنا تھا
تن نے میرے سنگ رہنا تھا
تو میری گلیا خوس تھی
میں تیری گلیا خوس تھا
کہ رہا کسمہ کا مول تیرے وعدے اور بول
کہ ہو ایک پرانی ملاقات کا
جہ ہونا تھا مکمل یوں پیار میری جانے کیوں تھی گیا سوال پھر دات کا
رو رو کٹو رات آج میں جندگی کرگی کھاکھ میری تو
دن کا بھی میرا چین لوٹ گی کیسی تھی سوگات میری تو
آئے راج تیرے کھول کیا تیک کرگی تو جھول
میں گھر کا رہنا کسے گھوٹ کا
جہ ہونا تھا مکمل یوں پیار میری جانے کیوں تھی گیا سوال پھر دات کا
گم کی گلیا ہویا تھیکانا رہ گی بات ادھوری کیوں
جن مایالا ساتھ کہتی مارے بیچ میں دوری کیوں
بج دکھے آلے ڈھول سارا بدلیا محول
یوں جھاٹو سانا ماریا سہ حالات کا
جھول میں گھوٹی گیا سوال پھر دات کا
توٹے ہوئے دل کی کوئی کہانی نہیں ہویا کردی
راجہ جی سے یار پہ جو دکھا دیتے وہ رانی نہیں ہویا کردی
وہ رانی نہیں ہویا کردی